چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس دوران فرنس آئل پرچلنے والے پاورپلانٹس کےساتھ معاہدوں کی تفصیلات پیش کی گئیں ، دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس کی فی یونٹ بجلی 43.86 روپے پڑ رہی ہے ۔
سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق ملک میں اس وقت 11 پاور پلانٹس فرنس آئل پر ہیں،فرنس آئل پاورپلانٹس کی فی یونٹ بجلی 43 روپے 86 پیسےتک فی یونٹ پڑرہی ہے،حب پاور پلانٹس اور کوہِ نور انرجی کے معاہدے 2027ء تک ہیں،لال پیر، پاک جین کے معاہدے 2028ء تک،صبا پاور کمپنی کا معاہدہ 2029 ءتک، اٹک جینریشن پاور کا معاہدہ 2024ء تک ، اٹلس،نشاط، نشاط چونیاں کے معاہدے 2035ء تک ناروال انرجی،لبرٹی پاور ٹیک کے معاہدے 2036ء تک ہیں۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ سبی میں 52 تک درجہ حرارت ہے،ہمیں 10 ہزار نہیں 2 ہزار میگاواٹ دیں،وزیرصاحب 2 دن سبی گزاریں مان جاؤں گا،انتہا کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ قانون سازوں اورمنصفوں کی تنخواہوں میں فرق ہے،ٹیکس کٹوتی کے بعد اراکین سینیٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 70ہزار روپے ہے،اعلی عدالتوں میں تنخواہ 10 لاکھ سے کم نہیں ہے۔