وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ ہمارے برادرانہ تعلقات کی مضبوطی میں اضافہ کرے گا۔
منگل کو وزیراعظم شہبازشریف دو روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچے جہاں تاجک صدر امام علی رحمٰن نے ان کا اور پاکستانی وفد کا قصر ملت میں استقبال کیا جبکہ وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
بعدازاں، وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمٰن کے درمیان ملاقات بھی ہوئی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے موجود دوستانہ تعلقات کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا اور خارجہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران وزیر اعظم اور تاجک صدر نے اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے اور دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے ، معاہدوں میں ہوا بازی، سفارتکاری، تعلیم، کھیل ، سماجی روابط ، صنعتی تعاون ، سیاحت اور دیگر شعبے شامل ہیں۔
وزیراعظم نے تاجک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر تحفظات کا اظہار کیا۔
غزہ اور خطے میں امن کے قیام کیلئے عالمی برادری کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دورہ تاجکستان کے دوران ہر جگہ پُرتپاک استقبال کیا گیا، تاجکستان آکر ایسا لگا جیسے اپنے گھر سے نکل کر اپنے ہی گھر آگیا ہوں۔
شہباز شریف نے بتایا کہ آج ہم نے بہت سے معاہدوں پردستخط کئے ہیں اور پاکستان اور تاجکستان کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ بھی کیا گیا ہے۔
بعدازاں، وزیراعظم نے دوشنبہ میں اسماعیل سامانی کی یادگار اور قصر نوروز کا دورہ بھی کیا۔
پاکستان اور تاجکستان کے اعلیٰ سطح کے وفود کے درمیان بھی مذاکرات ہوئے جن کے دوران تعاون اور علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفود نے تاریخی تعلقات کی بنیاد پر قائم باہمی روابط مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔