حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط اور پاور سیکٹر کے نقصانات کم کرنے کی ٹھان لی۔
دستاویزات کے مطابق امیروں کو بجلی پر سبسڈی سہولت ختم کرنے کےلیے منصوبہ تیار کرلیا، براہ راست سبسڈی صرف غریبوں اور چھوٹے کسانوں کو ہی ملے گی۔
پروٹیکٹڈ صارفین کو ڈائریکٹ سبسڈی دینے کا منصوبہ زیرغور ہے، جس کےلیے جلد سروے شروع کرنےکا پلان ہے، وزارت توانائی، وزارت تخفیف غربت مل کرآئندہ سال مارچ تک پلان تیارکرلیں گی۔ منصوبے کے تحت الیکٹرک سٹی سی این آئی سی ڈیٹا بیس این ایس ای آر کے ساتھ آئندہ سال دسمبر منسلک ہوجائیگا۔
سبسڈی کیلئے کم بجلی استعمال کے علاوہ اس خاندان کا سوشل اکنامک پس منظر مدنظر رکھا جائے گا۔ کسانوں کوسبسڈی کیلئے وزارت تحفظ خوراک سے ملکرمارچ تک ایکشن پلان ترتیب دیا جائے گا۔ اہل کسانوں کےانتخاب مکمل ہونےپرجولائی 2026 سےاسی پلان کے تحت سبسڈی دی جائیگی۔
بجلی پرکراس سبسڈٰی 20 فیصد تک محدود کرنے کا منصوبہ بھی پلان میں شامل کرلیا گیا، بجلی پرڈائریکٹ سبسڈی وزارت تحفظ خوراک اوروزارت تخفیف غربت کےذریعے دینے کا آپشن بھی زیرغور ہے۔