صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چودھری کا کہنا تھا کہ کل پاکستان کی تباہی کی دستاویز پر دستخط کئے گئے، نیا بجٹ آئی ایم ایف پروگرام کو خوش کرنے کے لیے لایا گیا۔
اسلام آباد میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجٹ سے پہلے اپنی تجاویز اور تحفظات سے آگاہ کیا تھا، توقع تھی کہ بجٹ میں پائیدار ترقی کے اقدامات کئے جائیں گے،نیا بجٹ آئی ایم ایف پروگرام کو خوش کرنے کے لیے لایا گیا۔
صدر تنظیم تاجران پاکستان کاکہنا تھا کہ بجٹ میں وی آئی پی کلچر ختم کرنے کی بجائے اُسے نوازا گیا، بجٹ میں ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا، کمرشل اور رہائشی جائیداد کی خریدوفروخت پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی) ایف ای ڈی( لگا دی گئی، یہ بجٹ اشرافیہ کو نوازنے کا بجٹ ہے انڈسٹری کا پہیہ نہیں چلے گا، ہم ایسے مرحلے کی طرف جا ریے ہیں کہ ملک بھر میں مزاحمت کریں۔
مرکزی صدرکاشف چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ قوم بجلی کے بھاری بل ادا کرنے کے قابل نہیں ،بجلی کے بلوں کی ادائیگی کیلئے خواتین زیور بیچنے پر مجبور ہیں ، مہنگی بجلی کے باعث صنعتیں بند اور کاروبار تباہ ہورہے ہیں ، ٹیرف کے نام پر کیا جانےوالا ظلم بند کیا جائے، 200 یونٹ کے بعد 201 ہونٹ کی کئی گنا قیمت سائنسی ڈاکا ہے۔
کاشف چوہدری کا بجلی بلوں پر تبصر ہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگلے 6 مہینے اسی ٹیرف پر بل کی وصولی ظلم کی انتہا ہے ، سلیب سسٹم کو ختم کر کے تمام یونٹس کی قیمت کو یکساں کیا جائے، بجلی کی ناقابل برداشت قیمت کے بعد تیز رفتار میٹر اور جعلی ریڈنگ کا ظلم ختم کیا جائے۔