قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بھارت، پاکستان پر مختلف طریقوں سے حملے کرتا ہے اگر وزیر دفاع خواجہ آصف میں دم خم ہے تو بھارت میں جاکر آپریشن کریں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ عزمِ استحکام کے تحت کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کی سرحد پار پناہ گاہوں کو نشانہ بنائیں گے۔
لازمی پڑھیں۔ عزم استحکام کے تحت ٹی ٹی پی کی سرحد پار پناہ گاہوں کو نشانہ بنائیں گے، وزیر دفاع
جمعرات کو وفاقی بجٹ کی منظوری کے لئے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے ہماری سرزمین پر دہشتگردی ایکسپورٹ ہو رہی ہے، میں نے کہا تھا افغانستان سے دہشتگردی ہوتی رہی تو جواب دیں گے، عوام اور ملک کی حفاظت کیلئے ہمیں حق ہے کہ جواب دیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کابل میں جا کر کہا تھا ہمارے تعلقات اچھے ہونا خوش آئند ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر سیاست نہ کی جائے، اپوزیشن کے طالبان کے ساتھ روابط ہیں، یہ لوگ طالبان کو عہدوں کی پیشکش کرتے رہے ہیں۔
اجلاس سے واک آؤٹ کے بعد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کے بیانات پر ردعمل دیا اور کہا کہ فارم 47 کے وزیر دفاع نے ریحانہ ڈار سے شکست کھائی ہے، وزیر دفاع کہتے ہیں ہم افغانستان جا کر کارروائی کریں گے، ہم نے اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بھی بات کی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ یہ افغانستان کے ساتھ نیا محاذ کھولنے جارہے ہیں ، افغانستان میں بڑی بڑی سپر پاور شکست سے دوچار ہوچکی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ خواجہ آصف جس بات کا عندیہ دیا کیا بلوچستان سے لیگی ارکان اُنکے ساتھ ہیں؟، افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، ہم کسی اور کی جنگ میں پاکستان کو دھکیلنا نہیں چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور چین بھی ہمارے ہمسایہ ممالک ہیں ، سی پیک میں سرمایہ کاری کیلئے قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔