وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا پہلے اپنے انتخابات کو شفاف بنائے پھر دوسروں پر الزام لگائے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں الیکشن کا سال ہے، پی ٹی ائی اس وقت وہاں بہت ایکٹو ہے، پی ٹی آئی کے لوگوں نے اکسا کر پاکستان کے خلاف قرارداد منظور کروائی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے پارلیمنٹ میں اور عوام کی عدالت میں پوچھ سکتے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا سے پوچھتا ہوں کہ 100 سال میں کتنی جمہوری حکومتیں گرائیں، امریکا نے کتنے ہی فوجی انقلابات کی سرپرستی کی ہے، ویتنام، جنوبی امریکا اور مشرق وسطی میں کروڑوں افراد جان سے گئے، ہنستے بستے معاشروں کو اجاڑ دیا گیا ، لیبیا، عراق اور شام جیسے ممالک اجڑ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں قتل عام اور نسل کشی کا سب سے بڑا سہولت کار امریکا ہے، ہم سے مطالبات سے قبل امریکا جمہوریت کے لیے اپنا 100 سالہ ریکارڈ دیکھے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو غزہ میں ہورہا ہے اس پر بھی امریکا کو نظر دوڑانی چاہئے، امریکا سپر پاور ہے، یہ چیزیں انہیں زیب نہیں دیتی، امریکا سپر پاور والا رویہ رکھے اور اسی طرز کی اپروچ بھی رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2016ء کے امریکی انتخابات میں روس پر اثرانداز ہونے کا الزام لگایا گیا جبکہ 2020ء میں بائیڈن منتخب ہوئے تو ٹرمپ نے انتخابات ماننے سے انکار کر دیا تھا۔