وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آپریشن عزم استحکام کسی اور کی نہیں ہماری ضرورت ہے۔
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی قیادت میں آج کل بے حساب لیڈرز ہیں، کبھی وہ کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اب ان کے دل میں پاکستان اور فوج سے محبت ٹھاٹھیں مار رہی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اقلیتوں پر مظالم سے متعلق مذمتی قرارداد پر مخالفت میں ووٹ دیا،
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب صوبوں کوامن و امان کی ضرورت پڑتی ہے تو خرچ بھی اٹھانا چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا تو خیبر پختونخواہ میں جو وزئر اعلیٰ ہے علی امین گنڈا پور وہ ق لیگ کے ہیں کیا؟، تحریک انصاف کے ہی ہیں نا؟، میرا مطلب ہے وہ پی ایم ایل این یا کسی غیر ملکی پارٹی کے بندے نہیں پی ٹی آئی کے ہی بندے ہیں، یا پھر اگر پی ٹی آئی والے گنڈہ پور صاحب سے اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں یا انکاری ہیں تو یہ انکی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی میں کے پی کے کا پی ٹی آئی کا ہی منتخب کردہ وزیر اعلی بیٹھا ہے، جس نے کئی بار میٹنگ میں اپنا موقف رکھا، آپریشن کے معاملے پر اتفاق بھی کیا، تو پی ٹی آئی والے کس طرح کہتے ہیں کہ اعتماد میں نہیں لیا۔
خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ کی ایوان میں جو قیادت ہے ، وہ ایک نہیں دو نہیں چار نہیں پانچ نہیں، لیڈران اتنے ہیں جس کو کوئی حساب ہی نہیں ہے، اگلی صف جو ہے ساری کی ساری لیڈروں کی بھری ہوئی ہے پچھلی صفوں میں بھی لیڈر بیٹھے ہوئے ہیں ، کبھی وہ کہتے ہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں ہے، اب محبت ٹھاٹھیں مار رہی ہے کہ پاکستان ہمارا ملک ہے شہداء بھی ہمارے اور فوج بھی ہماری ہے۔
چینی وفد کے پاکستان وزٹ اور آئی ایم ایف کی ڈیمانڈ پر عزم استحکام آپریشن لانچ کرنے پر سوال ہوا تو وزیر دفاع خواجہ آصف بولے کہ انکی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں، یہ ہماری اپنی ضرورت ہے، کسی کو ہمیں بتانے کی کیا ضرورت ہے یہ کہ آپکو بخار ہے تو پینا ڈول کھا لیں، بخار ہمیں ہے تو ہمیں چین والے یا آئی ایم ایف والے نہیں بتائیں گے کہ پیناڈول یا اسپرین کھائیں، ہمیں خود پتہ ہے۔