اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر 27 جون تک فیصلہ سنانے کا عندیہ دے دیا۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے بشریٰ بی بی کے حق میں مظاہرہ بھی کیا گیا۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے پانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گِل پیش ہوئے۔ خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری نے بھی وکالت نامہ جمع کرادیا۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے سزا معطلی کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔
وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ پاکستانی عورت کی حرمت پر حملہ ہے۔ یہ تمام بحث آج عدالت کے سامنے رکھی گئی ہے سپریم کورٹ کی متعدد ججمنٹس دی گئی ہیں۔ تمام گواہان کی گواہی پڑی گئی کہ کس طرح انہوں نے جھوٹ بولا یہ عدالت کے سامنے واضح کیا گیا ہے۔ امید ہے انصاف ملے گا۔
آج کی سماعت کے تحریری حکم نامے میں عدالت نے قرار دیا کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل جزوی طور پر سنے گئے۔ بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے کسی اور روز دلائل دینے کی استدعا کی جبکہ وکیل زاہد آصف نے بھی دلائل کی تیاری کے لیے وقت مانگا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 27 جون سے پہلے سزا معطلی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنا ہے، کوئی فریق اگر نہ بھی آیا تو ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کردیا جائے گا۔ عدالت نے فریقین کو آگاہ کردیا کہ 27 جون کے بعد مزید دلائل کے لیے وقت نہیں دیا جائے گا۔ کیس کی مزید سماعت 25 جون تک ملتوی کردی گئی۔