وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے خیبرپختونخوا کے گرڈ اسٹیشنز پر ارکان اسمبلی کی قیادت میں مظاہروں پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے مدد مانگ لی۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کی جانب سے وزیر داخلہ محسن نقوی کو خط لکھا گیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ صوبائی پولیس مقدمات درج نہیں کررہی، گرڈ اسٹیشنز اور عملے کی حفاظت یقینی بنائی جائے اور ذمہ دار افراد کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں۔
خط کے متن کے مطابق خیبرپختونخوا میں ذمہ دار شخصیات گرڈ اسٹیشنز کے اندر مظاہروں کی قیادت کررہی ہیں، بجلی بندش پر ایسے مظاہرے مردان،چارسدہ،ٹانک ، بنوں اور پشاور میں ہورہے ہیں، پیسکو کے سی سی او کی طرف سے بھیجی گئی رپورٹ بھی منسلک ہے۔
صوبائی ارکان اسمبلی اور دیگر نے گرڈ اسٹیشنز کے عملے کو بجلی بحالی کے غیرقانونی احکامات دیئے، جن فیڈرز پر بجلی بند کی جاتی ہے وہاں بہت لائن لاسز اور بجلی چوری ہوتی ہے، یہ صورتحال گرڈ اسٹیشنز اور عملے کی سیکیورٹی کے لئے خطرے کا باعث ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ خیبرپختونخوا پولیس بھی ذمہ دار افراد کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں کررہی، اس سے دیگر اضلاع کے عوام کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ترغیب دی جارہی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو گرڈ اسٹیشنز کی سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی جائے۔
اویس لغاری نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں غیر متعلقہ افراد کو گرڈ اسٹیشنز میں داخل ہونے سے روکا جائے اور گرڈ اسٹیشنز میں زبردستی گھسنے اور بجلی بحال کرانے والوں کیخلاف مقدمے درج کئے جائیں۔
وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ کا رابطہ
اس سے قبل بدھ کو خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کے بحران پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے درمیان رابطہ بھی ہوا تھا۔
رابطے کے دوران وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور دونوں رہنماؤں میں اگلے 2 روز میں مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق ہوا۔
مذاکرات میں خیبرپختونخوا میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر بات چیت ہوگی۔
وزیرداخلہ اور وزیراعلی میں اتفاق پایا کہ غلط فہمیاں افہام وتفہیم سے دور کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیرداخلہ کو صوبے میں گرڈا سٹیشنزکی حفاظت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو، تمام وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔