بھارتی دارالحکومت دہلی میں پولیس نے نیوز ویب سائٹ ’نیوز کلک‘ کی فنڈنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں کئی ممتاز صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت ’ نیوز کلک ‘ سے وابستہ کئی صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور اس دوران ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیے ہیں۔
حکام مبینہ طور پر ان الزامات کی چھان بین کر رہے ہیں کہ ’نیوز کلک ‘ کو چین سے غیر قانونی فنڈز ملے ہیں جبکہ نیوز ویب سائٹ نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آزادی صحافت پر جان بوجھ کر حملہ ہے۔
2009 میں شروع ہونے والی ’ نیوز کلک ‘ ایک آزاد خبروں اور حالات حاضرہ کی ویب سائٹ ہے جو حکومت پر تنقید کے لیے جانی جاتی ہے۔
2021 میں ٹیکس حکام نے بھارت کے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین کو توڑنے کے الزام میں اس کے خلاف کارروائی تھی۔
منگل کے روز جن لوگوں کے گھروں پر مبینہ طور پر چھاپے مارے گئے ہیں ان میں ویب سائٹ کے ایڈیٹر پربیر پرکیاستھ، صحافی ابھیسر شرما، آنندیو چکرورتی اور بھاشا سنگھ، مشہور طنز نگار سنجے راجورا اور مورخ سہیل ہاشمی شامل ہیں، ان میں سے کچھ کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس سٹیشن بھی لے جایا گیا ہے۔
پولیس نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردہ عمل نہیں دیا ہے لیکن ابھیسر شرما نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کارروائی کی تصدیق کی اور کہا کہ پولیس نے ان کا فون اور لیپ ٹاپ چھین لیا ہے۔
Delhi police landed at my home. Taking away my laptop and Phone...
— Abhisar Sharma (@abhisar_sharma) October 3, 2023
بھاشا سنگھ نے بھی یہی لکھا کہ پولیس نے ان کا فون ضبط کر لیا ہے۔
Finally last tweet from this phone. Delhi police seizure my phone.
— bhasha singh (@Bhashak) October 3, 2023
بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق دہلی میں ویب سائٹ کے دفتر کی تلاشی بھی جاری ہے۔