سربراہ عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ میں نجومی نہیں ہوں تاہم سیاسی تجزیہ کرتا ہوں کہ 30 اگست سے پہلے سیاست میں ہلچل ہوگی۔
عید کے پہلے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ملک کے 24 کروڑ عوام کو بجلی کی ننگی تاروں پر لٹکا دیا گیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے صنعتکاروں کو چھوٹ دی لیکن غریب کیلئے بجلی بلوں میں کوئی چھوٹ نہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ریاست بچانے کے دعویداروں نے ریاست تباہ کردی ہے اور ملک کھڈے میں چلا گیا ہے، عوام کسی لیڈر کے کہنے پر نہیں بلکہ گھریلو حالات سے تنگ آکر سڑکوں پر نکلیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اصل حکومت شہباز شریف کی نہیں ہے اور جن کی ہے بانی پی ٹی آئی ان سے بات کرنا چاہتا ہے، میرے خیال سے مذاکرات کا وقت چلا گیا ہے ، 30 اگست تک میں سیاست سے باہر ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ نالائق حکومت خود ڈلیور نہیں کر پارہی اور ملبہ اداروں پر ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کو اور سب کو اکٹھا بٹھا کر کوئی حل نکالنا چاہیئے، حکمران کہتے تھے 25 ارب سعودیہ ، 10 ارب یو اے ای اور چین سے آ رہے ہیں۔
شیخ رشید نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ چین والوں نے خود مجھے فون کرکے کہا ہے بس خلاص، معافی، پاکستان کی اب کوئی معاشی مدد نہیں کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمران لینے بھیک جاتے ہیں اور کہتے ہیں نماز پڑھنے آیا ہوں ، بھیک مانگنے نہیں۔