چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) ملک محمد زبیر ٹوانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر 75 ارب روپے کا ٹیکس بوجھ ڈالا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025ـ2024 کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کردیا ہے۔
بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر ملک محمد زبیر ٹوانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں میں 3800 ارب روپے سے زائد اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ پالیسی اور انفورسمنٹ کے ذریعے 1800 ارب روپے کے ٹیکسز جمع ہوں گے۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بجٹ میں ساڑھے 400 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے جبکہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے۔
ملک زبیر ٹوانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے پر 75 ارب روپے کا ٹیکس بوجھ ڈالا گیا ہے ، جبکہ غیرتنخواہ دارطبقےپر ڈیڑھ سو ارب روپے کا ٹیکسوں کا بوجھ ہو گا ۔
انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں غیرمنقولہ جائیداد پر پانچ فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی اور پلاٹس اور کمرشل پراپرٹیز پر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کو نارمل ٹیکس رجیم میں لایا جا رہا ہے اور ریٹیلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا گیا ہے۔