وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) نے آئندہ مالی سال 2025ـ2024 کے بجٹ کو روایتی بجٹ قرار دے دیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025ـ2024 کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کردیا ہے۔
بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بجٹ کو مسترد نہیں کر رہے مگر یہ روایتی بجٹ ہے ، امراء پر ویلتھ ٹیکس لگانا چاہتے ہیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگا کر بجٹ خسارہ پورا کیا جائے، عام آدمی کی ٹیکس کے باعث انتہا ہوچکی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے باعث لوگوں کا میٹر گھومنے والا ہے، جیسے مظفر آباد میں عوامی احتجاج ہوا ویسا ہر شہر میں ہوگا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا دانا دوست ہونے کے ناطے مشورہ دے رہا ہوں، ہم نے شیڈو بجٹ دیا حکومت اگر نظرثانی کر ے تو بہتر ہوگا، بینظیر انکم سپورٹ کے بجائے بینظیر انکم جنریشن پروگرام بنایا جائے۔
فاروق ستار نے بجٹ سے متعلق شعر بھی سنایا ’’ بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں چیف صاحب ، آج کے بعد زیادہ برداشت نہیں چیف صاحب ۔۔۔‘‘۔