وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں متعدد اشیا پر سیلز ٹیکس کا اسٹینڈرڈ ریٹ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2025ـ2024 کیلئے 18 ہزار 900 ارب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کیا۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس کی چھوٹ اور رعایتی شرح اور استثنی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ موبائلز فونر کی مختلف کیٹگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا۔
دستاویزات کے مطابق تانبے، کوئلہ، کاغذ اور پلاسٹک کے اسکریپ پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے اور درآمدی لگژری گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پچاس ہزار ڈالر مالیت کی درآمدی گاڑی ٹیکسز اور ڈیوٹیز بڑھانے اور شیشے کی درآمدی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے اسٹیل اور کاغذ کی مصنوعات کی درآمدی پر ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔