محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال مون سون سیزن میں معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہے۔ حکام نے دریاؤں،ندی نالوں میں طغیانی کے پیش نظر اطرف کی آبادیوں کو احتیاط کا انتباہ جاری کردیا۔
اس سال مون سون کیسا رہے گا؟ کون سے علاقوں میں بادل زیادہ برسیں گے؟کون سی جگہ سیلاب متوقع ہے؟ کیا دوران مون سون درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہیں گے؟
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ مون سون میں بارشیں معمول سے زیادہ برسنے کی پیشگوئی ہے۔ جولائی سے ستمبر کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ برکھا رت کی ممکنہ شدت کے باعث ملک کے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
ممکنہ سیلابی ریلوں سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کی نشاندہی بھی کردی گئی، جی آئی ایس ٹیم لیڈ زہرا حسن کا کہنا ہے کہ جی بی اور آزاد کمشیر میں فلیش فلڈنگ کی ایونٹ ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کے پی کے میں دریائے کابل، دریائے سندھ اور دریائے سوات میں یہ اوور فلو کریں گے۔ ستلج راوی اور سندھ میں اونچے درجہ تک کا سیلاب آسکتا ہے جھل مگسی لہری نصیر آباد اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
منیجر آپریشن این ڈی ایم اے کاظم رحیم نے نقصانات سے بچنے کیلئے عوام کو اہم مشورے دے دیئے۔ کہا ہنگامی پلان تمام اسٹیک ہولڈرز کا کردار اور ذمہ داریاں بتاتا ہے، ندی نالوں سے اپنی گاڑی نہ گزاریں۔ کچے مکانات کی چھت مضبوط کرائیں اور طوفان کے وقت باہر گھومنے سے پرہیز کریں۔
جون اور جولائی میں درجہ حرارت معمول سے دو ڈگری تک زیادہ رہنے کے باعث پہاڑوں پر برف تیزی سے پگھلنے اور گلاف کے واقعات کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔