خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کرنے کا فیصلہ، ملک میں ساڑھے 4 ملین غیر فعال سمز بلاک کردی گئیں۔ پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے وضاحت جاری کردی، پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلہ پشاور میں منعقدہ امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔
اہم ترین اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ملٹی فنگر ویری فکیشن سسٹم کے تحت سمز کی تصدیق کی جائے گی۔ دستاویز کے مطابق اب تک خیبرپختونخوا میں 80 ہزار 624 موبائل سمز بلاک کی گئیں جبکہ ملک بھر میں یہ تعداد ساڑھے 4 ملین (45 لاکھ) ہے۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 12 ہزار 320 ٹیمپرڈ افغان پاسپورٹ بھی بلاک کئے گئے۔
دستاویز کے مطابق اب تک 8 ہزار 629 ریٹیلرز، 95 فرنچایز کیخلاف کارروائی کی گئی جبکہ 24 اہلکاروں کو برخاست کیا گیا، 5 گرفتار بھی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سمز رومنگ پر افغانستان اور دوسرے کئی ممالک میں کام نہیں کریں گی، ایک پاسپورٹ پر اب صرف ایک ہی سم کھولی جائے گی۔
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے سموں کی دوبارہ تصدیق سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی سطح پر سموں کی دوبارہ تصدیق کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، پاکستانی سموں کی افغانستان میں رومنگ پہلے ہی بند ہے۔
پی ٹی آے کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ایک پاسپورٹ پر ایک سم کے اجراء کا بھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔