وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کو وکلاء تک رسائی نہ دینے کے بیان کی تردید کردی۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں کے کیس میں وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے قید تنہائی اور وکیلوں سے نہ ملنے کے بیان کی تردید میں اضافی دستاویزات جمع کرادیں۔
رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا قید تنہائی میں ہونے کا مؤقف بھی غلط ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔ اضافی دستاویزات میں بانی پی ٹی آئی کی جیل میں وکلا سے ملاقات کی تصاویر بھی شامل ہیں۔
حکومتی رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں وکلا رسائی نہ دینے کا مؤقف اپنایا، عدالت مناسب سمجھے تو بیان اور حقیقت کو جانچنے کیلئے کمیشن بھی مقرر کر سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کتابیں، ایئر کولر، ٹی وی سمیت تمام ضروری سہولیات میسر ہیں۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین میں ترامیم کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت کو بتایا تھا کہ مجھے عدالت سے خطاب کرنا ہے۔ میں نے اسٹاف سے متعلقہ چیزیں فراہم کرنے کی گزارش کی تھی۔ مجھے یہاں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ مجھے اپنی قانونی ٹیم سے بھی مشاورت کرنی ہے۔