آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 ویسٹ انڈیز کے ساتھ پہلی بار امریکی سر زمین پر بھی منعقد ہو رہا ہے جس کا آغاز میزبان امریکا کی فتح سے ہوچکا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں میزبان امریکا نے فاتحانہ آغاز کر کے اپنے عزائم ظاہر کر دیے ہیں۔
امریکا کی ٹیم نے 2021 میں آئرلینڈ کو شکست دے کر ٹی 20 کرکٹ میں فتح کے سا تھ اپنی آمد کا اعلان کیا اور اب ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ رواں سال میگا ایونٹ کی میزبانی اور 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت اس ملک میں کرکٹ کو مقبول بنائے گی۔
امریکا میں یوں تو کرکٹ کی تاریخ بہت پرانی ہے لگ بھگ 140 سال قبل 1884 میں امریکا اور کینیڈا کے درمیان پہلا کرکٹ میچ کھیلا گیا، مگر اس کے بعد دونوں ممالک میں بیس بال، باسکٹ بال اور فٹبال تو مشہور ہوتے گئے مگر ان کے درمیان کرکٹ کہیں کھو گئی۔
تاہم دنیا بھر میں مشہور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ہونے والی کرکٹ لیگز کرکٹ کو پھر امریکا میں واپس لے آئیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کو اس بڑی مارکیٹ میں اس کھیل کے لیے کشش نظر آئی تو ورلڈ کپ کے 16 میچز کی میزبانی امریکا کو دے دی۔
امریکا کی ٹیم جس نے ورلڈ کپ سے قبل بنگلہ دیش کو سیریز میں شکست دے کر کرکٹ پنڈتوں کو حیران کر دیا وہیں کینیڈا کو افتتاحی میچ میں با آسانی 7 وکٹوں سے شکست دے کر خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔
امریکا کی کرکٹ ٹیم کی تو اس میں بھارت اور پاکستانی نژاد کھلاڑیوں کے علاوہ جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ سمیت مقامی کرکٹرز بھی شامل ہیں۔
امریکا کی ٹیم کے کپتان مونانک پٹیل ہیں، جن کا تعلق بھارتی گجرات سے ہے۔ سوراب نٹراولکر اور ہرمیت پٹیل بھارت کے لیے انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں۔
فاسٹ بولرعلی خان کا تعلق پاکستان کے شہر اٹک سے ہے جو پاکستان سپر لیگ بھی کھیل چکے ہیں۔ اس کے علاوہ شایان جہانگیر کراچی میں پیدا ہوئے جو پھر امریکا چلے گئے۔
آندریز گھاؤس جنوبی افریقہ سے اور کوری اینڈرسن کا تعلق نیوزی لینڈ سے ہے جب کہ مقامی کھلاڑیوں میں اسٹیون ٹیلر اور ایرون جونز ہیں۔