پاکستان میں تین سال کے دوران لوگوں کے خوف میں مبتلا ہونے میں اضافہ ہوا۔عدم مساوات اورجبر سے آزادی یقینی بنانے پر بھی پاکستانی مایوسی کا شکار ہیں۔ دی ہیومن سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ نے پاکستان سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی
رپورٹ میں پاکستانیوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہونے والے کثیر جہتی رجحانات کو اجاگر کیا گیا۔ دی ہیومن سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کی انسانی تحفظ رپورٹ چار حصوں میں تقسیم ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تین سال کے دوران لوگوں کے خوف میں مبتلا ہونے میں اضافہ ہوا۔ عدم مساوات اور جبر سے آزادی یقینی بنانے پر بھی پاکستانی مایوسی کا شکار ہیں۔
ادارے کی رپورٹ کےمطابق دوہزار تئیس میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ جبکہ دہشتگردی سے ہونے والی اموات میں بائیس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج، قابل تجدید توانائی، موسمیاتی پالیسی پر بھی پاکستان کی کارکردگی مایوس کن ہے۔
دوہزارچوبیس میں بچوں کی اموات کی شرح میں دو ہزار تئیس سے قدرے کمی دیکھی گئی۔ پاکستان میں فی کس جی ڈی پی دوہزار تئیس میں کم ہوکر ایک ہزار چارسواکہتر امریکی ڈالر رہ گئی۔
اس سال بےروزگاری کی شرح آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد رہی جو دوہزار اکیس میں چھ اعشاریہ دو فیصد تھی۔ مالی سال دوہزارچوبیس میں بے روزگاری کی شرح آٹھ فیصد رہے گی۔
دوہزارتئیس میں صحت اور تعلیم کے اخراجات میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان میں صنفی تنخواہ کا فرق چونتیس فیصد ےجو عالمی ہدف تئیس فیصد سےزیادہ ہے۔