قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل تاخیر کا شکار ہے۔ تحریک انصاف نے تاحال ارکان کے نام ہی فراہم نہیں کیے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین کون اور کس جماعت سے ہوگا؟ اتفاق رائے نہ ہوسکا۔
حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کو جواب دیا گیا ہے کہ پہلے قائمہ کمیٹیوں کے اراکین فائنل ہوں گے۔ چئیرمین کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت تمام قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمین بذریعہ انتخاب منتخب ہوں گے۔
حکومت نے پی ٹی آئی سے قائمہ کمیٹیوں کے لیے ارکان کے نام جلد فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے آئندہ ہفتے قائمہ کمیٹیوں کے لیے پی ٹی آئی کے نام فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں قائمہ کمیٹیوں میں ارکان کی شمولیت کے حوالے سے بھی معاملات طے پاگئے ہیں۔ عددی تناسب کے لحاظ سے ارکان قائمہ کمیٹیوں میں شامل کیے جائیں گے۔
مشاورت میں اتفاق کیا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کا معاملہ بجٹ اجلاس کے دوران طے کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتوں کے نام فراہم کرنے کے باوجود سپیکر کو ارکان میں ردوبدل کا اختیار حاصل ہے۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مزید مشاورت آئندہ ہفتے ہوگی۔