خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پر گزشتہ سال کی مقابلے میں رواں سال سیاحوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
خیبرپختونخوا کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ شہریوں کی بڑی تعداد اب سیاحت کے لیے صوبے کے مختلف مقامات کا رُخ کر رہی ہے۔ رواں سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران ملک بھر سے سیاحتی علاقوں کا رُخ کرنے والے سیاحوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔
خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی نے رواں سیزن کے دوران ملک کے دیگر شہروں سے خیبرپختونخوا آنے والے سیاحوں کی تعداد کے حوالے سے اعداد وشمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق جنوری سے ستمبر تک ایک کروڑ 11 لاکھ 20 ہزار 535 سیاحوں نے خیبرپختونخوا کے تفریحی علاقوں کا رُخ کیا جن میں سے بڑی تعداد نے کاغان اور ناران کے پرفضا اور فطری خوبصورتی سے مالامال مقامات کا رُخ کیا جن کی تعداد 35 لاکھ 31 ہزار 976 رہی۔
سیاحت کے تناظر میں دوسرے نمبر پر گلیات سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا جہاں 34 لاکھ 71 ہزار 788 سیاح سیر سپاٹے کے لیے آئے۔ رواں برس کے ابتدائی نو ماہ کے دوران 26 لاکھ 94 ہزار 936 سیاحوں نے مالم جبہ کی سیاحت کی۔ اسی طرح 9 لاکھ 57 ہزار 743 سیاح اپَر دیر جب کہ 4 لاکھ 64 ہزار 383 سیاحوں نے ضلع چترال کی سیاحت کی۔
خیبرپختونخواہ ٹورازم اتھارٹی کے مطابق رواں سال 3 ہزار 369 غیر ملکی سیاحوں نے پاکستان کا رُخ کیا جن کی ایک بڑی تعدادچترال گئی اور مجموعی طور پ رایک ہزار 265 سیاحوں نے چترال کا رُخ کیا جب کہ اپر چترال میں 641 ، ناران 587 ، مالم جبہ 386 اور اپر دیر میں 282 غیرملکی سیاح گئے۔
محکمہ سیاحت کے حکام کہتے ہیں کہ سیاحت کے فروغ کے لئے صوبے میں خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں جن میں نئے مقامات کا متعارف کرانا بھی شامل ہے۔ محکمہ سیاحت کے مطابق اپنے تو سیر کرنے آتے ہی تھے اب تو غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو ایک اچھا شگون ہے۔