گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی طلب بھی بڑھنے لگی۔
ذرائع این پی سی سی کے مطابق بجلی کا شارٹ فال پانچ ہزار میگا واٹ سے زائد ہوگیا ۔ دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ آٹھ جبکہ شہری علاقوں میں چار سے چھ گھنٹے ہے۔
مرمت کے نام پر بھی شہری علاقوں میں چھ گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔ ذرائع این پی سی سی کے مطابق نقصانات اور بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈشیدنگ کا دورانیہ 12 سے 16 گھنٹے ہوگیا ہے۔
ذرائع این پی سی سی کے مطابق تربیلا ڈیم سے 2200میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے، غازی بروتھا سے 1200،منگلاڈیم سے 950میگاواٹ پیداوار ہے، دیگر چھوٹے پن بجلی ذرائع سے 750میگاوٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔
سرکاری تھرمل پاور پلانٹس سے 1100 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، آئی پی پیز سے بجلی کی پیداوار 8 ہزار250 میگاواٹ ہے، نیوکلیئر پاور پلانٹس سے 3540 میگاواٹ بجلی پیدا مل رہی ہے، ونڈ سے 820، سولر سے 203،بیگاس سے 145میگاواٹ بجلی مل ہورہی ہے۔
دوسری جانب پاور ڈویژن کا مؤقف ملک بھر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، لوڈ شیڈنگ وہاں ہے جہاں چوری یا نقصانات زیادہ اور ریکوری کم ہے۔