اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ شاعر احمد فرہاد کو چار دن میں بازیاب کرانے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی سے لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی سے متعلق درخوست پر سماعت کی جس کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ مغوی کی بازیابی کیلئے آپکو کتنا وقت چاہیے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ چھ دن گزر گئے مگر مجھے تین دن چاہیے۔
درخواستگزار کی وکیل ایمان مزاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی سیکرٹری دفاع کو نوٹس کیا تو نہیں آئے، سیکرٹری دفاع عدالت پیشی کو توہین سمجھتے ہیں۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سیکرٹری دفاع کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اسی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا کہ اس معاملے کو ختم کرنا ہے، آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کو لےآئیں۔
ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ فرہاد کس حالت میں ہے، کیسے ہوں گے یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، بلوچستان کے کیسز میں ہم نے دیکھا کہ لاپتہ ہونے کے بعد مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں۔
جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں ایسا کچھ نہیں ہوگا، اٹارنی جنرل یقین دہانی کررہے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے مکالمہ کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ سے بڑی امیدیں ہیں، چیزوں کو بگاڑ کی طرف نہ لے جائیں، ریاست کے نمائندوں کو کہیں کہ اس بچی کے سر پر ہاتھ رکھیں۔
بعدازاں، عدالت نے اٹارنی جنرل کو شاعر احمد فرہاد کو چار دن میں بازیاب کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی۔