کیپٹن سلمان سرورشہید،ستارہ بسالت کی گیارہویں برسی کےموقع پرایک فکر انگیز سیمینار کا انعقاد الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں ہوا۔
سیمینارکا عنوان تھاشہید کی جو موت ہےوہ قوم کی حیات ہے،سیمینار میں شہدائےوطن کے لواحقین، طلبہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نےکثیر تعداد میں شرکت کی۔
کیپٹن سلمان سرورشہید ،ستارہء بسالت نے 14مئی 2013 کو خیبرایجنسی میں دہشت گردوں کےخلاف لڑتے ہوئےجام شہادت نوش کیا اوراپنی جان وطن کی آزادی اورحرمت پرقربان کر دی۔
تقریب میں شہدائے اے پی ایس پشاور کےلواحقین نےبھی شرکت کی،اس کے علاوہ نوجوانوں اور خواتین و حضرات کی بھرپورشرکت نےتقریب کو یادگار بنا دیا۔
شازیہ منظور اورسائرہ طاہر نےملی نغموں کی صورت میں شہیدوں اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کیا،تقریب میں مقررین نےشہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کیا اور دھرتی ماں کے تقدس اوربقا کے لیےان کی لازوال قربانیوں پراظہار تشکرکیا۔
ان میں ائیر وائس مارشل ریٹائرڈ ساجد حبیب، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ عباس رضا زیدی، علامہ رائے ظفر علی،فرحت عباس شاہ، توقیر احمد شریفی، اور دیگر شہدا کے ورثا کے ساتھ ساتھ کیپٹن سلمان سرور شہید کے والد ایس ایس پی ریٹائرڈ امتیاز سرور اور بھائی محمد امین شامل تھے۔
مقررین نے ناقابل تسخیر قوم کو خراج تحسین پیش کیا اور شہدا کی قربانیوں اور غازیوں کی جانثاری کو ملک کی بقا اور سلامتی کی وجہ قرار دیا۔ قوم کے بلند عزم و ہمت اور جذبہء ایثار کے باعث پاکستان ناقابل تسخیر ہے اور رہے گا۔
شہدا کے ورثا نے حاضرین سےعظیم شہیدوں اور وطن عزیز کے لیے اپنے جذبات کا اظہارکیا۔
انہوں نے شہدا کے کردار اور ان کی زندگیوں کےمختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور دھرتی سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔
ورثاکا کہنا تھا کہ ہر 9 مئی کے بعد 14 مئی جیسے دن آتے رہیں گے اور وطن کے جانباز اپنی جانیں دھرتی ماں پر نثار کرتے رہیں گے۔
مجموعی طور پر پوری قوم کو اپنے شہیدوں اور غازیوں پر فخر ہے،مٹھی بھر بھٹکےہوئےلوگ قوم کی نمائندگی ہرگزنہیں کرتے۔
تقریب کا اختتام شہدا کی بلندی،درجات اور وطن کی سلامتی اور ترقی کی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔