پاکستان میں شدید مہنگی بجلی سے پریشان شہریوں نے سستی توانائی کے حصول کیلئے سولر سسٹم لگوانا شروع کر دیئے ہیں جبکہ حال ہی میں ’ یونیورسٹی آف اوٹاوا‘ میں کی گئی ریسرچ میں محققین نے سولر پینل کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے ایک سادہ لیکن موثر طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے ۔
تفصیلات کےمطابق یونیورسٹی آف اوٹاوا کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ شمسی پینلز کے نیچے ’’ ریفلیکٹو سرفیس ‘‘(reflective surface) رکھنے سے توانائی کی پیداوار میں اضافہ اور زیادہ روشنی جذب کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔اوٹاوا یونیورسٹی کے مطابق، محققین کا مقصد پینلز کے نیچے "مصنوعی ریفلیکٹرز" یا انتہائی ریفلیکٹو سفیدسطح کو رکھ کر شمسی توانائی کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا ہے۔ اس سادہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے توانائی کی پیداوار میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ ریفلیکٹر ز پینلز کے بالکل نیچے لگائے جائیں نہ کہ پینلرز کی درمیان درجوں کے نیچے ، اس سے فائدے میں اضافہ ہو سکے گا ۔
اوٹاوا یونیورسٹی کی طرف سے مصنوعی گراؤنڈ ریفلیکٹرز پر مطالعہ ’قومی قابل تجدید توانائی لیبارٹری ‘(National Renewable Energy Laboratory)کے ساتھ ایک نئی تحقیقی شراکت کا صرف آغاز ہے۔مینڈی لیوس بتاتی ہیں کہ چونکہ دنیا کے 4فیصد زمینی علاقے ریتلے ریگستان ہیں، اس لیے دنیا بھر میں مختلف جگہوں پر شمسی توانائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں مدد کر سکتی ہے۔