ٹیکس نظام میں خامیاں دور کرنے کیلئے میرٹ پر فیصلے کرنے کا وقت آگیا۔
پاکستان میں ٹیکس وصولی کی صلاحیت 24 ٹریلین روپے ہے جس کے برعکس ٹیکس وصولی کا ہدف محض 9 ٹریلین روپے رکھا گیا ہے جو پاکستان کے ٹیکسیشن نظام میں موجود مسائل کی نشاندہی کرتا ہے
ان مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ایس آئی ایف سی(SIFC) نے ایف بی آر(FBR) میں اصلاحات، ٹیکس بیس کو وسیع کرنے اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں
سالانہ ریونیو ہدف کے مقابلے میں دگنی رقم کرپشن، نااہلی اور لاپرواہی کی وجہ ضائع ہو رہی ہے جس کا تدارک ضروری ہےاس خطیررقم کو ملک کے قرضوں کی ادائیگی، ہسپتالوں، سکولوں، یونیورسٹیوں اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا
وزیراعظم پاکستان نے کہا ہےکہ سفید دھن کو کالے سے الگ کرنے اورجزا و سزا کے فیصلےخالصتاً میرٹ پرکرنے کاوقت آگیا ہےکیونکہ کوئی بھی قوم سرکاری افسران کے نظم و ضبط کے معیار پر سختی سے عمل کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتی
حال ہی میں، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کے مالیاتی بوجھ کو کم کرنے کے لیے ٹیکس کے نظام کو بہتر بنانے کی سفارش کی ہے
حکومتی نظام کو چلانے کیلئے ٹیکس وصولی انتہائی اہم ہے جو کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے
وزیراعظم ٹیکس ریونیو بڑھانے میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں جس کو یقینی بنانے کیلئے ایس آئی ایف سی(SIFC) ہر اول دستے کے طورپرحکومت کے ساتھ کھڑی ہے