صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے طلباء کو الیکٹرک بائیکس دینے کے معاملے پر ردعمل جاری کرتے ہوئے کہا کہ خدا کیلئےحکومت کوکام کرنےدیں، کیا صرف موٹر سائیکل دینے سے لوگ بچیوں کوچھیڑیں گے؟ طلباون ویلنگ کریں گے تو کیا بچیوں کودھکے کھانے کیلئے چھوڑ دیں؟ کیا ہمیں کوئی اور بتائے گا کنال روڈ پر لائٹس لگانی ہیں یا نہیں؟۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہناتھا کہ کچھ لوگوں نےٹھان رکھی ہےصرف تنقیدہی کرنی ہے، عالمی ادارےمان رہےہیں معاشی اعشاریےبہترہورہےہیں، ایک2دن میں روٹی مزیدسستی کررہےہیں،پنجاب میں روٹی16روپےکی ہوئی توکےپی حکومت کوبھی خیال آیا،مریم نواز کے اچھے اقدامات کے بعد خیبرپختونخوا بھی انہیں فالو کرتی ہے،مریم نواز پر تنقید کے بجائے خیبرپختونخوا حکومت اچھےکام کرے۔
انہوں نے کہا کہ اچھاہوتالیپ ٹاپ خیبرپختونخوامیں بھی تقسیم ہوں، کلینکس ان ویل آج سے دوبارہ شروع کئے جا رہے ہیں،شہبازشریف کےبغض میں نوجوانوں کیلئےلیپ ٹاپ پروگرام بندکردیاگیا،پنجاب میں7سال کےبعدلیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کررہےہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اشیائےخورونوش کی قیمتیں کنٹرول کرنےکیلئےاتھارٹی قیام کی منظوری دی،دیگرصوبوں کےعوام کابھی حق ہےمہنگائی میں کمی کی جائے،مہنگائی کنٹرول کرناصوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے،پنجاب میں مہنگائی کم ہوسکتی ہےتودیگرصوبوں میں کیوں نہیں؟۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں20کلوآٹےکاتھیلا1800روپےمیں دستیاب ہے،مریم نوازکی کاوشوں سے20کلوآٹےکاتھیلا ایک ہزارروپےسستاہوا،پنجاب حکومت بنی تو 20کلو آٹے کا تھیلا2800 روپے میں فروخت ہورہاتھا، 250روپے کلو والے ٹماٹر 50روپے کلو میں دستیاب ہیں، پنجاب میں مرغی کےگوشت کی قیمت میں230روپےکمی ہوئی، شہبازشریف کےبعدپنجاب میں کسی نےروٹی سستی نہیں کی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 64لاکھ گھرانوں کورمضان ریلیف پیکج دیا گیا،عام آدمی کی ضرورت سستی روٹی،آٹا اورچینی ہے،عام آدمی کوجی ڈی پی جیسی چیزوں سےکچھ لینادینانہیں، صوبےمیں مہنگائی میں کمی کیلئےاقدامات کیےگئے،مریم نوازکی پنجاب حکومت نے 8نو ہفتوں میں لینڈ مارک اقدامات کئے،عوام کوریلیف فراہم کرنےکیلئےبھرپوراقدامات کررہےہیں۔