ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ 9 مئی صرف افواج پاکستان کا نہیں بلکہ پورے عوام کا مقدمہ ہے۔ نظام انصاف پر یقین رکھنا ہے تو 9 مئی کے ملزمان کو سزا دینی ہوگی۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں، عوام اور افواج نے9 مئی کے واقعات دیکھے، سب نے دیکھا کس طرح سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جھوٹے پروپیگنڈے سے لوگوں کے ذہن بنائے گئے۔ لوگوں کو حملوں کیلئے اہداف دیئے گئے اور چند گھنٹوں میں پورے ملک میں فوجی تنصیبات پرحملے ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 مئی کے بعد عوام انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹ گئے، جھوٹ اور فریب مزید نہیں چل سکتا، معصوم بچوں میں زہر ڈالا گیا، انہیں ورغلایا گیا، اپنی فوج، اپنے شہداء، اپنی املاک کو آگ لگائی گئی۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ اگست 2011میں لندن میں بلوائیوں نے املاک کو نقصان پہنچایا، کرمنل کورٹ سسٹم حرکت میں آئے اور دن رات عدالتیں لگائیں، بلوائیوں اوران کے پیچھے موجود لوگوں کو سزائیں دی گئیں، کیپٹل ہل میں بلوائیوں نے عمارت کو نقصان پہنچایا، کیپٹل ہل حملےمیں ملوث افرادکوبھی سخت سزائیں دی گئیں۔ پیرس ہنگاموں کے بعد بھی جوڈیشل سسٹم ایکشن میں آیا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہا جاتا ہے، جوڈیشل کمیشن اس معاملے پر بنتاہے جہاں ابہام ہو، جوڈیشل کمیشن بنائیں اور واقعہ کی تہہ تک جائیں، پی ٹی وی پر حملے کا بھی احاطہ کیا جائے۔ تحقیقات کرائیں کس طرح لوگوں کوریاست کیخلاف کھڑا کیا گیا۔ 2022 میں اسلام آبادپردھاوا بولاگیا، جوڈیشل کمیشن ان تمام معاملات کا بھی احاطہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن یہ بھی دیکھےکس طرح آئی ایم ایف کوخط لکھے گئے، پارلیمنٹ پرحملے کا بھی احاطہ کیا جائے۔
میجر جنرل احمد شریف کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کا مقدمہ عوام پاکستان کامقدمہ ہے، عوام کوبیوقوف سمجھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سانحہ 9 مئی مئی پرسزانہ ملی تو کسی کی جان،مال محفوظ نہیں رہےگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات روز روشن کی طرح عیاں ہیں، دوسرے ممالک میں ان واقعات پر بحث ومباحثے نہیں ہوتے، 9 مئی مئی کے کرداروں کوسزادیں اور آگے بڑھیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں توان واقعات پربڑی سختی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کا گھرکیسے جلادیا گیا؟ شہدا کے مجسموں، جی ایچ کیو پر کیسے حملہ کیا گیا؟ جوڈیشل کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگرجوڈیشل کمیشن بناناہے تو بنائیں اورسچ سامنے لائیں۔ کہا پاک فوج پررجیم چینج کا الزام افسوسناک تھا۔
شہداء کی تضحیک کرنے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے کئی جھوٹ بولے جاتے ہیں،8 فروری کو فروری میں9مئی گم ہونے کا بیانیہ بنایاجارہاہے۔ 8 فروری فروری کو ووٹنگ کاٹرن آؤٹ تقریباً47فیصد تھا۔ جنرل الیکشن میں وساڑھے6کروڑ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا۔ مخصوص سیاسی جماعت کو کل آبادی کا ساڑھے7فیصدووٹ پڑا۔ 92 فیصد آبادی ان کے بیانیہ کے ساتھ نہیں کھڑی ہوئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج سب سے زیادہ قابل اعتماد ادارہ ہے، بیانیے گھڑے اور بنائے جاتے ہیں، جھوٹے بیانیے بناتے رہیں،ہم حق کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ہم کسی خاص سیاسی سوچ کولے کرآگے نہیں بڑھتے، ہمارے لیے عوام کی نمائندہ تمام جماعتیں قابل احترام ہیں۔ شہداکی تضحیک کرنے والوں سےکوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ سیاسی انتشاری ٹولہ عوام کے سامنے صدق دل سےمعافی مانگے۔
ریاست کیخلاف پروپیگنڈے کی اجازت نہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرٹیکل19آزادی اظہاررائے کا تحفظ یقینی بناتا ہے، آرٹیکل میں واضح ہے ملکی سلامتی پروار نہیں کیا جاسکتا، آئین پاکستان ریاست کیخلاف پروپیگنڈے کی اجازت نہیں دیتا، کیا اہم ایک اور سانحہ9مئی کا انتظار کر رہے ہیں، ملکی سالمیت کو داؤ پرلگانےکی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں دے سکتے، امید کرتے ہیں مقننہ آزادی اظہاررائے سے متعلق قانون سازی کرے، ہیجان، جھوٹ، پروپیگنڈے کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ ایکشن نہ لیا گیا تویہ معاشرے کی بنیادوں پر ہلادے گا۔ معاشرے میں عدم اعتماد بتدریج کم ہورہا ہے، عوام سمجھ رہے ہیں کون کیسے جھوٹ بول رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عام انتخابات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں تھا، الیکشن میں فوج کی مداخلت کا مذموم بیانیہ آگے بڑھا گیا، ہماراایک ہی سوال ہےالزامات کے ثبوت سامنے رکھے جائیں، مزید کہا کہ جمہوریت کو غیرجمہوری رویوں سے خطرہ ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی سہولت کاری بڑھ رہی ہے، کچھ عرصہ قبل باڑکاٹنےوالے7دہشتگردمارےگئے، حکومت پاکستان نےاپنےوسائل سےافغان سرحدپرباڑلگائی، پاکستان اورافغانستان کی سرحدانتہائی دشوارگزارہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو، اظہارائے کے پیچھے دوست ممالک سے تعلقات خراب کرناغلط ہے، کیا ان لوگوں نے آئی ایم ایف کے سامنے مظاہرے نہیں کیے؟ کیا انہوں نے آئی ایم ایف کو پاکستان کی امدادمشروط کرنے کا نہیں لکھا؟
لاپتہ افراد کی تعداد بڑھاچڑھاکر بتائی جاتی ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی طور پر لاپتہ افراد کی تعداد بڑھاچڑھاکربتائی جاتی ہے، لاپتہ افرادکامسئلہ حل کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔ لاپتہ افراد میں ہلاک بی ایل اے دہشتگرد کا پرچارکیا جاتا تھا، غیرقانونی بیرون ملک جانےوالوں کوبھی لاپتہ افراد میں ڈال دیا جاتاہے
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے لوگ غیرقانونی طور پر ملک سے باہر جاتے ہیں، لاپتہ افراد کا معاملہ قانون نافذ کرنے والےاداروں پرڈال دیا جاتاہے، لاپتہ افرادسےمتعلق بڑھاچڑھاکر پروپیگنڈا کیاجارہاہے، ترقی یافتہ ممالک میں لاپتہ افرادکی تعداد لاکھوں تک ہے۔ لاپتہ افرادکامعاملہ اہم اورپیچیدہ مسئلہ ہے۔
چینی باشندوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح قرار
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ بھرپور اندازسے جاری رکھےگا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پوری قوم پاکستان کے شانہ بشانہ ہے، پاکستان میں29ہزار چینی باشندے موجود ہیں، ڈھائی ہزار چینی شہری سی پیک منصوبوں پرکام کررہے ہیں، ساڑھے5 ہزار چینی دیگر ترقیاتی منصوبوں پرکام کررہے ہیں، چینی باشندوں کی سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ بشام حملے میں ملوث چاروں افراد گرفتار ہوچکے ہیں، بشام حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔ چینی باشندوں پرحملہ پاک چین دوستی کونقصان پہنچاناتھا۔
فوجی فاؤنڈیشن نے223ارب روپے خزانے میں جمع کرائے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ فوجیوں کی فلاح وبہبود کیلئے ایک مربوط نظام ہے، پاک فوج نے100ارب روپے ٹیکسز کی مد میں جمع کرائے، پاک فوج کے ذیلی اداروں نے260ارب روپے ٹیکسزجمع کرائے۔ فوجی فاؤنڈیشن نے223ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ڈی ایچ اےنے23ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے، این ایل سی نے ساڑھے 3ارب روپے جمع کرائے، پاک فوج کی خدمات کی قیمت ادانہیں کی جاسکتی، کیا شہداء کے لواحقین کی ذمہ داری ہماری نہیں؟ پاک فوج کےادارے پر خطرعلاقوں میں ترقیاتی کام کرتے ہیں۔ پاک فوج کےاداروں میں لاکھوں سویلین کام کرتے ہیں، تنقید کرنے والے خود ڈی ایچ اے میں رہناپسند کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حاضر سروس فوجی فلاحی اداروں میں آٹے میں نمک کے برابرہیں، تنقید کرنے والے خود ڈی ایچ اے میں رہنا پسندکرتے ہیں، پاک فوج،ذیلی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ایس آئی ایف سی میں فوج کا کردارسہولت کاری کا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارا کام اتھارٹیزکی مدد کرنا ہے،ان کی جگہ لینانہیں، دنیا بھرمیں حکومتیں اپنی فوج کی صلاحیتیں استعمال کرتی ہیں، کئی حکومتوں نے معاشی منصوبوں میں فوج کو استعمال کیا، جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے فوج کے خلاف باتیں پھلائی گئیں۔ ہم فوجی ہونےسے پہلے پاکستان کے شہری بھی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاک فوج میں خود احتسابی کا شفاف اور کڑاعمل ہے، پاک فوج میں خوداحتسابی کاخودنظام موجود ہے، کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کانظام شروع ہوتاہے، ہمارااحتسابی نظام الزامات نہیں،حقائق پرکام کرتاہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہائیکورٹس کے ججز کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے، افواج پاکستان کو سیاسی معاملات میں الجھانے کا فائدہ نہیں۔ پاکستان میں کسی کواڈےدیئےگئےنہ دیں گے۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا، پاکستان تجارت کوسیاسی مقاصد کیلئے کبھی استعمال نہیں کرتا تاہم پاکستان غیرقانونی تجارت کے حق میں نہیں، تجارت کی آڑمیں اسمگلنگ کی اجازت نہیں دے سکتے، تجارت کی آڑ میں منشیات، اسلحے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کسی کوترقی کے راستے میں آنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کسی کوامن وامان خراب کرنےکی اجازت نہیں دے سکتے، بہاولنگر واقعے پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، پنجاب حکومت نے واقعہ پر مشترکہ تحقیقات کا آغاز کردیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان دہائیوں سےدہشتگردی کیخلاف جنگ لڑرہاہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پولیس ک اکرداراہم ہے، پولیس نے دہشتگردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں۔
عسکری قیادت بھارتی منصوبہ بندی سے آگاہ ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پرلگاتار خطرات ہیں، بھارت اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کیلئے منصوبہ بندی کررہاہے، اعلیٰ عسکری قیادت بھارتی منصوبہ بندی سے آگاہ ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت نےمختلف مقامات پرسیزفائرکی خلاف ورزی کی، بھارتی فوج ایل اوسی پرنہتےشہریوں کونشانہ بنارہی ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، نہتےکشمیریوں پرظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، کشمیری نوجوان غیرقانونی آپریشن میں شہید کیے جارہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی حکومت بین الاقوامی جرائم میں بھی ملوث ہے، بھارت سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیری حق خودارادیت کیلئے عالمی توجہ کے مستحق ہیں۔ کشمیریوں کی سیاسی، قانونی، سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
ٹی ٹی پی افغان سرزمین استعمال کررہی ہے
میجر جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور دیگر ادارے دہشتگردوں کی راہ میں آہنی دیوار ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن کا قیام ہے، خطے کے استحکام کیلئے پاکستان کا کردار سب سے اہم ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حالیہ دہشتگرد واقعات کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، پاکستان نے افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کونشانہ بنایا، سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے مچھ میں حملہ ناکام بنایا۔ بلوچستان، کے پی میں دہشتگرد امن خراب کرنے میں مصروف ہیں مگر پاک فوج اور دیگرادارے دہشتگردوں کی راہ میں آہنی دیوارہیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان بڑھ چڑھ کر افغان مہاجرین کی مددکررہا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دیں، ٹی ٹی پی افغان سرزمین سے پاکستان میں کارروائیاں کرتی ہے، ٹھوس شواہد ہیں ٹی ٹی پی افغان سرزمین استعمال کررہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن ملکی معیشت پربوجھ تھے، ابتک 5 لاکھ 63ہزار سے زائد افغان باشندے واپس جاچکے ہیں۔ دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے ہرحد تک جائیں گے۔ پاکستان اپنےشہریوں کے تحفظ کیلئے کوئی کسراٹھانہیں رہےگا۔