وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی قومی تاریخ کا ایک اندوہ ناک واقعہ تھا۔ ایک سیاسی جماعت اور اسکی قیادت نے ایک منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کی اساس اور نظریئے پر حملہ کیا جسکی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ یہ ایک ایسی سازش تھی جسکے بارے شائد ہمارا ازلی اور روایتی دشمن بھی تصور نہیں کر سکتا۔ ریاست کے خلاف ان حملوں کے ثبوت کی بہت ساری ویڈیوز میڈیا پہ دکھائی گئیں۔
9 مئی میں ملوث پارٹی کا 9 مئی کا نشانہ بننے والے ریاستی اداروں سے مذاکرات پر اصرار جاری ہے ، پچھلے ایک سال کے دوران 9 مئی میں ملوث پارٹی کے بیانیوں میں بے مثال تضادات دیکھنے کو ملے۔ امریکا کو گالیاں دینے اور غلامی نامنظور جیسے نعروں کے بعد اب حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ امریکا سے تعلقات بہتر کرنے کیلئے باقاعدہ لابنگ کی جا رہی ہے۔ جن اداروں اور انکی قیادت کو اپنی حکومت گرانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا اب انکے علاوہ کسی سے مذاکرات قبول نہیں۔ جن اداروں پہ حملے کیے گئے انکے سپہ سالار اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات چیت کیلئے کمیٹی تک بنا دی گئی۔