وفاقی ادارہ شماریات نے کہاہے کہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید ایک فیصد کمی ہوئی ہے ، سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 24.3 فیصد کی سطح پر آ گئی ہے ۔
وفاقی ادارہ شماریات سے جاری ہفتہ وار اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران پٹرول ،ایل پی جی ، ٹماٹر، پیاز،سرخ مرچ، گندم آٹا،دال مونگ، دال مسور، چکن، کیلے اورسرخ مرچ سمیت اٹھارہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ انڈے، نمک، لہسن، خشک دودھ، مٹن ، بیف اور سگریٹ سمیت پندرہ اشیاء کی قیمتیں بڑھیں ۔ اٹھارہ اشیائے ضروریہ کے نرخ مستحکم رہے ۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے بیس روپے کمی کے ساتھ ٹماٹر کی اوسط قیمت بہتر روپے فی کلو رہی ، البتہ مختلف شہروں میں ٹماٹر ایک سو بیس روپے فی کلو تک بھی فروخت ہوئے۔ زندہ مرغی سینتیس روپے سستی ہو کر تین سو ستر سے پانچ سو پچاس روپے کے درمیان رہی۔ پیاز کی قیمت تیرہ روپے کم ہوکر ایک سو بیس سے دو سو روپے کلو رہی۔ آٹے کا بیس کلو تھیلا ایک سو تریپن روپے تک سستا ہو کر اوسط قیمت دو ہزار اکسٹھ روپے ریکارڈ کی گئی۔
مختلف شہروں میں بیس کلو آٹے کا تھیلا انیس سو سے چوبیس سو روپے میں فروخت ہوتا رہا۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر پچہتر روپے سستا ہو کر اوسطاً تین ہزار ایک سو سات روپے میں فروخت ہوا ۔مختلف شہروں میں قیمت تین ہزار تین سو پچاس روپے بھی ریکارڈ کی گئی ۔ ایک ہفتے میں دو سو گرام برانڈڈ لال مرچ دس روپے تک سستی ہوئی۔ دال مسور چار روپےاور دال مونگ تین روپے فی کلو تک سستی ہوئی۔ گزشتہ ہفتے آلو چار روپے فی کلو ، لہسن پانچ روپے کلو تک مہنگا ہوا۔ بکرے کا گوشت بارہ روپے، انڈے ایک روپیہ بیس پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔ اڑھائی کلو گرام برانڈڈ گھی کا ٹن چھ روپے تک مہنگا ہوا۔