انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر فوری جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
واشنگٹن میں پاکستان سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر فوری جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے آخری قسط کی منظوری اسٹینڈ بائی اریجمنٹ کے تحت دی ہے۔
3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر پہلے مل چکے ہیں۔
اجلاس میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستانی معیشت میں بہتری کا اعتراف بھی کیا گیا۔
آئی ایم ایف کی رقم منتقل ہوتے ہی 9 ماہ پر محیط اسٹینڈ بائی اریجمنٹ مکمل ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ تو بچ گیا لیکن سخط شرائط کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو اضافی ٹیکسوں، مہنگی بجلی، گیس ، پیٹرولیم لیوی اور 38 فیصد کی کمر توڑ مہنگائی کا بھاری بوجھ برداشت کرنا پڑا، جس کے باعث غربت تقریبا 40 فیصد کی بلند سطح پر ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان نے آئی ایم ایف سے تین سال کے نئے اور بڑے قرض پروگرام کی خواہش بھی ظاہر کردی ہے جس پر آئی ایم ایف نے ابتدائی طور پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق مئی کے وسط میں آئی ایم ایف مشن کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ 24 ویں قرض پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون کے آخر یا جولائی کے اوائل میں متوقع ہے جبکہ نیا بجٹ بھی آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔
مشکل معاشی اور اسٹرکچرل اصلاحات ، مالی خسارے میں کمی اور میکرو اکنامک استحکام کی کوششیں یقینی بنانا ہونگی۔
توانائی شعبے میں اصلاحات، ٹیکس نیٹ میں توسیع، نجکاری پروگرام میں پیش رفت، سخت مانیٹری پالیسی اورمارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ پر عمل جاری رکھنا ہوگا۔