وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ دنیا اس وقت قطب شمالی اور جنوبی میں بٹی ہوئی ہے، عدم مساوات اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
ریاض میں صحت سے متعلق ورلڈ اکنامک فورم سیشن سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے،2022 کے سیلاب نے پاکستان کو تباہ کردیا۔ پاکستان جیسا ملک ماحولیاتی تباہی سے تنہانہیں نمٹ سکتا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 2003 میں میں کینسر میں مبتلاہوا اور علاج کیلئے نیویارک گیا تو میرے علاج میں لاکھوں ڈالرخرچ ہوئے، جب وزیراعلیٰ بنا تو میں نے اسپتالوں پرتوجہ دینا شروع کی، بطور وزیراعلیٰ پنجاب کے کونے کونے میں ہیپاٹائٹس علاج کے مراکز قائم کیے۔ دوردرازعلاقوں میں سی ٹی اسکین مشینیں پہنچائیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں کڈنی اور لیوراسپتال جنوبی اشیا کا بہترین اسپتال ہے، جو لوگ علاج کےلیے چین جاتےتھے ان کا اب مفت علاج ہوتا ہے، مربوط کوششوں کے ذریعے ماہرین کی مدد سے ڈینگی پرقابوپایا، ہماری کا میابی پوری دنیا کےلیے ایک ٹیسٹ کیس تھی۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر نے ملاقات کی۔ یہ ملاقات دورہ سعودی عرب کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی جس میں اسلامی ترقیاتی بینک کے پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
ملاقات میں پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے جاری منصوبے جلد مکمل کرنے پراتفاق کیا گیا اور پاکستان اور اسلامی ترقیاتی بینک کے درمیان تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم نے پاکستان کی سیلاب کے بعد بحالی میں آئی ڈی بی کی معاونت کو سراہا۔ مختلف منصوبوں میں ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری پراظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شراکت داری پائیدارترقی کی کوششوں میں معاون ثابت ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کا آج سے آغاز ہوگیا۔ معیشت اور مشرق وسطیٰ سمیت دیگرعالمی بحران زیربحث آئیں گے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اجلاس کے سرپرست ہوں گے۔
سعودی عرب میں پہلی بار ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں 92 ممالک کے رہنما اور نمائندے شریک ہوں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کیلئے ریاض میں موجود ہیں۔ وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔