گرین پاکستان انیشی ایٹو کانفرنس نے زراعت کو پاکستان کی لائف لائن قرار دے دیا جبکہ کانفرنس کے شرکاء نے غذائی تحفظ اور دیرپا ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔
جمعہ کے روز اسلام آباد میں گرین پاکستان انیشی ایٹو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں وفاقی وزراء اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس کو کثیرالجہتی اقدامات اور مختصر وقت میں حاصل کئے گئے اہداف سے آگاہ کیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماڈل فارمز کا قیام، واٹرمنیجمنٹ اسکیمز، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری جیسے اقدامات کا مقصد غذائی تحفظ یقینی بنانا اورزرعی پیداوارمیں اضافہ ہے۔
سیاسی و عسکری حکام نے غذائی تحفظ اور دیرپا ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کوئی کسر اٹھا نہ رکھنے کا عزم دہرایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق وفاقی وزراء نے زراعت کو پاکستان کی لائف لائن قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ گرین پاکستان انیشیٹو زراعت کیلئے جدید طریقے متعارف کروائے گا۔
لازمی پڑھیں۔ پوری قوم مل کر ٹیم پاکستان، ترقی کے دشمنوں کو ناکام بنائیں گے، آرمی چیف
وفاقی وزراء کا کہنا تھا کہ زراعت پاکستان کی لائف لائن ہے ، جی پی آئی زرعی ترقی کے لئے جدید طریقے متعارف کروائے۔
شرکاء نے غذائی تحفظ اور دیرپا ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کا عزم بھی کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دوٹوک کہہ دیا کہ ملک میں کسی قسم کا عدم استحکام ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ منفی پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا ٹرولز ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتے ، سارے منفی ہتھکنڈے عوام کی مدد اور تعاون سے ناکام بنا دیئے جائیں گے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ منفی قوتوں کو یکسر مسترد کرکے سب اپنی مکمل توجہ استحکام و ترقی کے سفر پر مرکوز رکھیں۔
سربراہ پاک فوج نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان باہمت قوم کی حامل زرخیز سرزمین ہے اور یہ یقین بھی دلایا کہ پاک فوج ملکی معاشی ترقی، جامع قومی سلامتی اور اجتماعی مفاد کیلئے ہرممکن کردار ادا کرتی رہے گی۔