صحرائے تھر میں گرم موسم شروع ہوتے ہی موروں میں پر اسرار بیماری پھیل گئی۔ تھر کے مختلف علاقوں میں اس وقت تک 100 سے زائد مور ہلاک ہوچکے ہیں۔
تھرپارکر کے صحرا میں ایک بار پھرمور مرنے لگے۔ ضلع تھرپار کرکے مختلف علاقوں میں اس وقت تک سو کے قریب مور پرندے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مقامی افراد نے سوشل میڈیا پر مرے ہوئے موروں کی وڈیوز اور تصاویر شیئر کردی ہیں۔
مٹھی، ڈیپلو اور کلوئی سمیت دیہی علاقوں میں سیکڑوں مور پراسرار بیماری میں مبتلا بھی ہیں جوکہ زندگی کی جنگ لڑرہے ہیں ان بیمار موروں کو گاؤں کے لوگ بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف تھرپارکر کے ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز تالپور نے رابطہ کرنے پر اس بات کا اعتراف کیا کہ موروں کی بیماری کی اطلاعات ماہ فروری سے مل رہی ہیں لوگوں کے اطلاعات پر ہم مختلف گوٹھوں میں گئے ہیں کچھ مرے ہوئے موروں کے ڈھانچے ملے ہیں۔
میر اعجاز تالپور نے بتایا کہ مرغیوں میں اس وقت بیماری چل رہی ہے جو کہ موروں میں منتقل ہوئی ہے۔ دوسری جانب محکمہ پولٹری نے تاحال کسی قسم کا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وقت پر موروں کو بچانے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نا اٹھائے گئے تو موروں کی نسل کو خطرہ لاحق ہے۔