وزیر اعظم شہباز شریف نے صنعتکاروں سے کہا ہے کہ کس کی کہاں حکومت ہے ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں ، پاکستان کے بہترین مفاد میں اکٹھے ہوجائیں۔
بدھ کو کراچی میں تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں ذاتی پسند اور نہ پسند چھوڑ کر اکٹھے ہونا ہوگا۔
وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران سرمایہ کاروں کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور حکومتی ویژن اور مستقبل کی حکمت عملی بھی بتائی۔
شہبازشریف نے کہا بیرونی سرمایہ کاری کیلئے راہیں ہموار کر رہے ہیں ، عنقریب سعودی تاجروں کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا، ان کو نہاری اور کباب کھلائیں اور ان سے آپ بات چیت کریں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ محصولات میں اضافے کیلئے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن ہو رہی ہے ، عالمی سطح کے ماہرین بھی بھرتی کئے جائیں گے۔
سرمایہ کاروں کی تجویز
اس موقع پر سرمایہ کاروں نے انہیں معاشی استحکام کیلئے بانی پی ٹی آئی اور بھارت سے ہاتھ ملانے کی تجویز دی۔
معروف صنعتکارعارف حبیب نے وزیر اعظم کو سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے تجویز بھی پیش کی۔
عارف حبیب کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ دو ہاتھ ملائیں، ایک ہاتھ بھارت سمیت پڑوسیوں سے ملائیں ، اس پرآپ کام کررہے ہیں جبکہ دوسرا ہاتھ آپ اڈیالہ کے باسی سے ملائیں ، وہاں بھی معاملات آپ بہتر کر سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی سے گفتگو
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی کابینہ کے ارکان سے گفتگو میں معاشی استحکام کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، تاہم آنے والے دنوں میں سرمایہ کاری کیلئے غیرملکی وفود کی پاکستان آمد کی خوشخبری بھی سنائی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بنانا پڑے گا، سعودی وفد اور ایرانی صدر پاکستان تشریف لائے ، آنے والے دنوں میں مزید وفود بھی سرمایہ کاری کیلئے تشریف لائیں گے، مراد علی شاہ سے بھائیوں والا تعلق بن گیا ہے، کوئی بھی مسئلہ ہو توہم دونوں فوری بات کرتے ہیں۔