پاکستان،سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس کےدوران دونوں ممالک نےسرمایہ کاری کےکثیرالجہتی مواقع کو جانچا اوربہت سے منصوبوں پردلچسپی کا اظہار کیا۔
باہمی دلچسپی کےشعبوں میں زراعت و لائیوسٹاک،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن،معدنیات، توانائی،سیاحت اورانسانی وسائل کی ترقی شامل ہیں۔
سعودی وفد نےخصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ایس آئی ایف سی کی جانب سےپاکستان میں سرمایہ کاری کیلئےکی جانے والی کاوشوں اورکارکردگی پراعتماد کا اظہارکیا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ایس آئی ایف سی کی جانب سے سعودی وفدکو بریفنگ کےدوران تمام شعبوں میں موجودسرمایہ کاری کےمنصوبوں کی مالیت، میعاد، مقدار اورمتوقع آمدن سے متعلق آگاہی دی گئی۔
سعودی وفدکوممکنہ منصوبوں کی انفرادیت اوران کی مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں کھپت کےبارے میں بھی تفصیلاً بتایا گیا
یہ منصوبے چند ملین سے لے کر 4/5 بلین ڈالر تک کی مالیت کے ہیں، جن کے متوقع منافع کی شرح 15 سے 50 فیصد تک ہے
پاکستان کی جانب سے پیش کئے گئے منصوبے نسبتاً کم لاگت کے انفراسٹرکچر کے ساتھ شروع کئے جاسکتے ہیں کیونکہ گزشتہ ایک سال سے ان کی ترقی پرکافی کام ہو چکا ہے
جدید خطوط پراستوار یہ منصوبے پاکستان میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ عوام کو روزگار اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرنے کے مواقع بھی فراہم کرینگے
توقع ہےکہ مختلف شعبوں سےمنسلک دونوں ممالک کےوفود مستقبل میں بھی اسی طرح ملتے رہیں گے اور عنقریب تمام مفاہمتی یادداشتیں قابل عمل معاہدوں کی صورت کریں گی