کویت نے افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے اور مزدوری کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کم کرنے کے لیے اپنے لیبر پرمٹ کے نظام کو تبدیل کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھا لیے۔
رپورٹس کے مطابق کویتی پبلک اتھارٹی آف مین پاور ( پی اے ایم ) نے متفقہ طور پر ورک پرمٹ کے اجراء میں ترامیم کی منظوری دی ہے جس کا مقصد مزدوروں کی کمی کو پورا کرنا ہے۔
نئے ضوابط کے تحت ملازمین اب سابقہ ضرورت کے پابند نہیں ہوں گے کہ وہ بیرون ملک سے ورکرز کو بھرتی کرنے سے پہلے پہلے موجودہ افرادی قوت کو کویت کے اندر منتقل کریں، اس تبدیلی کا مقصد کاروباری ترقی کو مضبوط اور ملازمین کے لیے ملازمت کے عمل کو ہموار کرنا ہے۔
مقامی طور پر لیبر کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تازہ قوانین میں ورک پرمٹ جاری کرنے کے لیے فیس کا نظرثانی شدہ ڈھانچہ شامل ہے۔
ملازم سے ابتدائی ورک پرمٹ کے لیے 150 کویتی دینار وصول کیے جائیں گے جوکہ ملازمت کے پہلے تین سالوں کے اندر کمپنیوں کے درمیان کارکن کی منتقلی کے لیے 300 کویتی دینار کی اضافی فیس کے ساتھ ہوں گے۔
یہ اقدامات غیر قانونی ویزا ٹریڈنگ کا مقابلہ کرنے، لیبر مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور افرادی قوت کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے زیادہ پائیدار اقتصادی ماحول کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر اٹھائے گئے ہیں۔
کویت کی آبادی کا ایک اہم حصہ غیر ملکیوں پر مشتمل ہے جس کا تخمینہ کل 4.8 ملین میں سے 3.2 ملین ہے، ان اصلاحات سے ملک کی لیبر مارکیٹ کی حرکیات اور معاشی منظر نامے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔