وزارت داخلہ کے مطابق راولپنڈی میں اہم شخصیات سمیت فوجی تنصیبات بھی دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں۔ اڈیالہ جیل پر دہشتگردوں کے حملے کا خدشہ ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو سیکورٹی فراہمی کیس میں وفاقی وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں کا پہلا ٹارگٹ راولپنڈی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ دہشتگردی دشمن ممالک کی ایجنسیاں اورکالعدم گروپس کامنصوبہ ہے، پاکستان دشمن عناصر ملک میں سیاسی افراتفری اور انارکی پھیلنا چاہتے ہیں۔
بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وزارت داخلہ کاجواب عدالتی ریکارڈ کا حصہ بناکر ڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگرضروری ہو تو متعلقہ حکام جیل کے اندر اور باہرسیکیورٹی بڑھائیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزارکواگرمزید خدشات ہیں تومتعلقہ فورم سے رجوع کرسکتا ہے، وفاقی حکومت ایسے جان نہیں چھڑاسکتی باہر سے حملے کا خطرہ ہے تو وفاقی ہی یہ معاملہ دیکھے گی۔
یاد رہے کہ 12 مارچ کو اڈیالہ جیل کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خدشے پر بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر 2 ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے علاوہ رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔