اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔
منگل کے روز چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی جس کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وزیر اعظم یا ایسے عہدے پر کوئی دستاویز سیکرٹری کے پاس ہو تو کیا ہو گا؟ ، اعظم خان نے کہا کہ انہوں نے کاپی وزیراعظم کو دے دی تھی جو واپس نہیں آئی، کیا اعظم خان نے کاپی آپ کو دی تھی؟، اس پر آپ کی پوزیشن کیا ہے ؟۔
سلمان صفدر نے کہا کہ دیا گیا یا نہیں ؟ وزیر اعظم نے لیا یا نہیں ؟ یہ پراسیکوشن کے ثبوت میں نہیں آیا، میرا کہنا ہے کہ سائفر کی کاپی وزیراعظم آفس سے گم ہوئی ، یہی اعظم خان نے بتایا، جب سائفر کی کاپی نہیں ملتی تو وزرات خارجہ کو آگاہ کیا جاتا ہے ۔
اسپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ 9 مارچ کو سائفر کی کاپی وزیر اعظم کو ڈیلیور ہوئی۔
سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ سرکار کے اپنے 4 گواہ کہتے ہیں کہ سائفر کی کاپی اعظم خان کو دی گئی تھی، سائفر کاپی وزیراعظم کو دی ہی نہیں گئی، جس کے سپرد ہوئی اسے گواہ بنا لیا تو بھگتیں۔
بعدازاں، عدالت کی جانب سے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔