بلوچستان کےضلع نوشکی میں قومی شاہراہ پر بس سے اغواء کیےگئے 9مسافروں کو قتل کردیا گیا جبکہ فائرنگ کےایک اور واقعےمیں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔
پولیس کاکہنا تھا کہ مغویوں کی لاشیں قریبی پہاڑی کےقریب پل کے نیچے سے ملی ہیں،پولیس کےمطابق مسافربس کوئٹہ سےتفتان جا رہی تھی جس میں سےمتعدد افرادکو بس سے اتارکر اغواء کیا گیا تھا،قتل کیےگئےمسافروں کا تعلق پنجاب کے علاقے منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور وزیر آباد سے ہے۔
واقعے پر وزیراعظم شہبازشریف اوروفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نوشکی میں بس مسافروں کے اغواء و قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نےنوشکی واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے،اس موقع پر وزیراعظم کاکہنا ہےتھا کہ غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ ملت ایکسپریس میں ریلوے پولیس اہلکار کا خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل
وزیرداخلہ محسن نقوی نےالمناک واقعہ پرگہرےدُکھ اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ قومی شاہراہ پر پیش آنے والے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے، ہماری تمام ترہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
وزیرداخلہ کامزیدکہنا ہےکہ دکھ کی گھڑی میں سوگوارخاندانوں کےساتھ کھڑے ہیں،قائداعظم کے پاکستان میں ایسےافسوسناک واقعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
قتل کئے گئے 9مسافروں کی میتیں کوئٹہ پہنچادی گئیں،میتوں کو پی ڈی ایم اے ایمبولینسزمیں سول اسپتال لایا گیا،میتیں ضروری کارروائی کے بعد پنجاب روانہ کی جائیں گی۔