قیام پاکستان سے لے کر آج تک پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے ملک و قوم کے لئے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
شہداء کے ساتھ ساتھ غازیانِ وطن نے بھی بے پناہ بہادری و شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے لئے اپنا تن، من دھن قربان کیا، کئی بہادر جوان ایسے ہیں جو روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ان میں شدید زخمی ہوئے، یہاں تک کہ اپنے جسم کے اعضاء کو بھی کٹوا بیٹھے۔
ایسی داستان سپاہی صدام حسین کی بھی ہے جنہوں نے ملک کی سلامتی کی خاطر اپنی دائیں آنکھ وطن پر قربان کر دی۔
سپاہی صدام حسین کا اظہار خیال
سپاہی صدام حسین کا کہنا تھا کہ 23 اپریل 2019 کو مائن بلاسٹ ہونے سے میں شدید زخمی ہو گیا، اس حادثے میں میری دائیں آنکھ مکمل طور پر ضائع ہو گئی، میں عام انسانوں کی طرح تو نہیں رہا لیکن الحمدللہ میں ابھی بھی بہت اچھی زندگی جی رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے مجھے ایک بیٹے اور بیٹی سے نوازا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میرا بیٹا بھی بڑا ہو کر فوج میں بھرتی ہو کر میرے سے بھی بڑا کارنامہ سر انجام دے، آج بھی اگر فوج مجھے بلائے گی تو میں نکلوں گا اور اپنے فرض سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے موقع پر میں پوری قوم اور پاک فوج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میری بہت سی عیدیں بارڈر پر پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ گزری ہیں، میں ان تمام گزری ہوئی عیدوں کو بہت یاد کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جو ملک دشمن عناصر پاک فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ جو اپنے گھروں میں سکون اور خوشی سے عید منا رہے ہیں یہ پاک فوج کے جوانوں کی مرہون منت ہے۔
اہلیہ سپاہی صدام حسین
سپاہی صدام حسین کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے شوہر کی قربانی پر بہت خوش ہوں، دہشت گردوں کے لیے میرا یہ پیغام ہے کہ جتنا چاہے زور لگا لو تم تھک جاؤ گے لیکن ہمارے سپاہی تھکنے والے نہیں ہیں وہ اپنی جانیں قربان کرتے رہیں گے، ملک کو اگر میرے شوہر کی ضرورت پڑے تو وہ حاضر ہے وہ کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا وہ اپنے ملک کے لیے اپنی جان بھی دے گا، صدام حسین کی یہ عظیم قربانی مدتوں تک یاد رکھی جائے گی۔