وفاقی حکومت کی جانب سے ملک کے چھوٹے بجلی صارفین پر بڑا بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی گئی۔
وزارت پاور نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کی شرط پوری کرنے کیلئے کراس سبسڈی ختم کرنے کے پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔
پاور سیکٹر کے لئے کراس سبسڈی کا مکمل خاتمہ کرنے کی صورت میں بجلی ٹیرف آٹھ روپے فی یونٹ بڑھانا پڑے گا ۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر وزارت پاور نے ٹیرف ری سٹرکچرنگ پرکام شروع کر دیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں 592 ارب کی کراس سبسڈی ختم کی جائے گی جس کا خمیازہ چھوٹے بجلی صارفین کو ٹیرف میں بھاری اضافے کی صورت میں بھگتنا پڑے گا۔
نیپرا نے بھی کراس سبسڈی پر نظرثانی کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں ۔
حکومت اس وقت پاورسیکٹر کو مجموعی طور پر 976 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے ،اس میں 434ارب روپے کی کراس جبکہ 158ارب کی بجٹڈ سبسڈی شامل ہے ۔
نیپرا کا مؤقف ہے کہ کراس سبسڈی کے باعث صنعتوں کو مشکلات کا سامنا ہے ، اس لئے بجلی ٹیرف کی ری سٹرکچرنگ کی جائے ۔
وزارت توانائی کراس سبسڈی ختم کرنے اور چھوٹے صارفین کا ٹیرف بڑھانے کی تجاویز حکومت کے سامنے رکھے گی۔
کراس سبسڈی پچاس فیصد کم کی گئی تو ٹیرف 4 روپے فی یونٹ بڑھے گا ، سو فیصد ختم کرنے پر صارفین کو 8 روپے فی یونٹ کا اضافی بوجھ بھگتنا پڑ سکتا ہے ، تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم اور کابینہ کی منظوری کے بعد ہو گا۔