جاپان کی جانب سے 2019 کے بعد پہلی بار اپنے غیر ملکی ورکرز ویزا پروگرام کو وسیع کردیا گیا۔
جاپانی خبر رساں ایجنسی کیوڈو نیوز کے مطابق غیر ملکی ورکرز ویزا پروگرام کو وسیع کرنے کا مقصد 5 سال تک قیام میں توسیع کرکے ملک میں ڈرائیوروں کی کمی کو پورا کرنا ہے۔
اس توسیع میں 4 نئے شعبے سڑک اور ریلوے کی نقل و حمل، جنگلات اور لکڑی کی صنعت شامل ہے۔
حکام کی جانب سے ڈرائیوروں کے لیے اوور ٹائم کے اوقات کو محدود کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
جاپانی حکومت اپریل سے شروع ہونے والے اگلے 5 مالی سالوں کے دوران ہنر مند ورکر ویزا پروگرام کے تحت 820,000 غیر ملکیوں کو داخلہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کابینہ کے چیف سیکرٹری یوشیماسا حیاشی نے متعلقہ وزرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے بغیر کسی رکاوٹ کے انضمام کی تیاری کریں۔
نئے پروگرام کے تحت ہنر مند غیر ملکی نقل و حمل کے شعبے میں بس ڈرائیور، ٹیکسی ڈرائیور اور ٹرک ڈرائیور کے طور پر کام کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ زمین، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور سیاحت کی وزارت سے تصدیق شدہ کمپنیوں کے ذریعے ملازمت پر رکھے گئے ہوں۔
ملازمین کے لیے جاپانی زبان میں لیول این تھری تک کی مہارت درکار ہوگی جو کہ مسافروں کے ساتھ بات چیت کرنے والی پوزیشنوں کے لیے ضروری ہے۔