بھارت میں عام انتخابات میں بس کچھ دن باقی ہیں لیکن مودی سرکار اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہ آئی۔عوام میں مسلسل نفرت اورمسلم مخالف پروپیگنڈا پھیلانے کےساتھ ساتھ اب اپوزیشن جماعتوں کےبھی درپے ہوگئی۔
مودی سرکار کانگریس کےانتخابی منشور سےخوفزدہ ہوگئی ہےاورکانگرس کا انتخابی منشورمسلم لیگ سےمماثلت قراردے ڈالا،مودی سرکارپروپیگنڈا کررہی ہےکہ کانگریس کے منشورمیں وہی سوچ جھلک رہی ہے جو آزادی کے وقت مسلم لیگ کی تھی۔ بی جےپی کےدیگرلیڈر بھی کانگرس کے خلاف اپنا سیاسی تعصب دکھا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نرملہ سیتا نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگرس اپنے انتخابی وعدے پورے نہیں کر سکتی کیونکہ ان کے پاس بجٹ ہی نہیں۔
ادھرمودی سرکارکےپروپیگنڈے کا جواب دیتےہوئےکانگریس کی رہنما سونیا گاندھی نےکہا ہےکہ بدقسمتی سے بھارت پر آج ایسے حکمران ہیں جو ملکی وقار کے لیے خطرہ بن چکے ہیں،انھوں نے ملک کو مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بحران کی طرف دھکیلا۔
عدم مساوات اور ظلم کو بڑھاوا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آئین میں ردو بدل کر کے پورا نظام تباہ کردیا ہے۔