پاکستان ٹی وی کے معروف اداکار اعجاز اسلم نے اپنے ساتھ ڈکیتی کے دو واقعات کی دلچسپ کہانی سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں نے میری گاڑی روکی وہ مجھے جنید جمشید سمجھے، شیشہ نیچے کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ تو اعجاز بھائی ہیں۔
پاکستان ٹیلیویژن کے معروف اداکار اعجاز اسلم نے حال ہی میں نجی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں دو بار ڈکیتی کی وارداتوں سے متعلق دلچسپ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ دو مرتبہ ڈکیتی کی واردات ہوئی، ایک بار رمضان میں سنسان سڑک پر گاڑی میں بیٹھا تھا، میرے بچے ایک دکان میں کچھ کتابیں خریدنے گئے ہوئے تھے، ڈاکوؤں نے مجھے جنید جمشید سمجھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے آتے ہی گاڑی کا شیشہ نیچے کرنے کا کہا انہوں نے مجھ سے کہا جنید بھائی، شیشہ نیچے ہوتے ہی ڈاکوؤں نے کہا ارے آپ تو اعجاز بھائی ہیں، اعجاز بھائی آج ہم آپ کا فون لے جائیں گے، میں نے دیدیا۔
اعجاز اسلم نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے گاڑی کی چابی بھی مانگی، میں نے دیدی، وہ چابی نیچے رکھ کر چلے گئے۔
معروف ٹی وی اداکار نے مزید بتایا کہ دوسری بار میں اور میرا دوست اسٹوڈیو کی بلڈنگ سے باہر آکر گاڑی میں بیٹھے لگے تو دو جوان لڑکے آگئے، گن دکھا کر سب کچھ نکالنے کا کہا، میں نے موبائل نکال کر دیا تو ان میں سے ایک نے مجھے دیکھا اور چونک گیا، کہنے لگا ارے معاف کردیں اعجاز بھائی، میں تو آپ کا بہت بڑا فین ہوں۔
اعجاز اسلم کا کہنا ہے کہ ڈکیتوں نے میرا فون واپس کردیا تو میں نے دوست کا بھی واپس کرنے کو کہا، انہوں نے وہ بھی دے دیا۔