بلوچستان کے ساحلی پٹی گڈانی میں پہلی مرتبہ زندہ نایاب دیوہیکل سیاہ وہیل نمودار ہوِئی ہے۔
گڈانی کے ساحلی سے دو سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر ایک دیوہیکل نایاب سیاہ وہیل کھلے سمندر میں جھومتی ہوئی دیکھائی دیتی رہی، ساحل سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر نایاب وہیل سمندر میں غوطے کھاتی رہی مقامی مائی گیر کے مطابق نایاب سیاہ وہیل کی لمبائی 100 فٹ اور چھوڑائی پچاس فٹ وزن 150 ٹن سے زائد ہوسکتا ہے۔
گڈانی کی تاریخ میں پہلی بار زندہ وہیل نمودار ہوئی ہے وہ بھی ساحل سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر اس سے قبل بلوچستان کے مختلف ساحلی پٹیوں پر مردہ حالت میں وہیل پائی جا چکی ہے۔
سیاہ وہیل کی دریافت کے حوالے سے مقامی مائی گیر نے بتایا کہ ساحل کے قریب آنے سے سمندر میں مائی گیروں کے لیے نیک تمناؤں کی امید ہے، یاد رہے کہ سمندری حیات میں سیاہ وہیل کو وہیل کی سب سے بڑی نسل تصور کیا جاتا ہے، یہ دنیا میں نایاب ہے جبکہ ان کا وزن 10 ٹن سے 200 ٹن تک ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان کا سمندر آبی حیات کے لیے نسل کشی کی آماچگاہ بن گیا ہے، ٹرالر مافیا کی وجہ سے نایاب فش خوراک کی تلاش میں ساحل کنارے نزدیک گھومتے نظر آتی ہیں۔