حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے کیلئے تقسیم کار کمپنیوں سے بجلی چوری نہ ہونے کے بیان حلفی طلب کرلیے۔
پاور ڈویژن نے بجلی چوری اور لائن لاسز روکنے کے لیے تقسیم کار کمپنیوں کو سخت ہدایات جاری کر دی ہیں اور اس حوالے جاری بھیجے گئے مراسلے کے مطابق ڈسکوز افسران اور عملے کو علاقے میں بجلی چوری ثابت ہونے پر برطرف کیا جا سکے گا۔
مراسلے کے مطابق تمام سپرنڈنٹنڈنٹ انجینیئرز، ایکس ای این ، سب ڈویژن آفیسرز اور لائن مین فوری طور پر بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
بیان حلفی میں واضح لکھا جائے گا کہ ان کے علاقے میں بجلی چوری نہیں ہو رہی۔
کسی بھی صنعتی، کمرشل ، زرعی یا گھریلو میٹر پر بجلی چوری ثابت ہوئی تو ذمہ دار افسر یا اہلکار کو برطرف کیا جا سکے گا ۔
حکام پاور ڈویژن کے مطابق ڈسکوز کیلئے 12 فیصد لائن لاسز کی حد مقرر ہے لیکن نیپرا رپورٹ بتاتی ہے کہ لائن لاسز 16.7 فیصد سے زائد ہیں۔
تقسیم کار کمپنیوں نے گزشتہ مالی سال صرف لائن لاسز کی مد میں 166 ارب روپے کا نقصان کیا تھا۔