انگلینڈ کے ٹیسٹ کرکٹر سیم بلنگز کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے ریڈ بال کیریئر کے خاتمے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق وکٹ کیپر بلے باز نے کھیل کے طویل، فرسٹ کلاس فارمیٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے اور کینٹ کے ساتھ صرف وائٹ بال کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
سیم بلنگز کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شامل نہیں ہوں گے لیکن وہ اس فیصلے سے کام اور زندگی میں بہتر توازن حاصل کرنے کی امید رکھتے ہیں اور آمدن بھی بڑھا سکیں گے۔
دی اوول میں انگلش ڈومیسٹک سیزن کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلنگز نے کہا کہ کیریئر کی تعریف روزی کمانا اور جینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات کھلاڑیوں کو اس کی بنیاد پر فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور کرکٹ صرف ایک سمت میں آگے بڑھتا ہے۔
بلنگز نے گذشتہ سال اوول انوینسیبلز کی قیادت میں ہنڈریڈ کا ٹائٹل جیتا تھا اور حال ہی میں وہ آسٹریلیا کے بگ بیش اور دبئی کیپیٹلز میں بین الاقوامی لیگ ٹی 20 میں برسبین ہیٹ کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے علم ہے فرنچائز کا کاروبار میں مقابلہ بہت سخت ہے۔ اگر آپ رنز نہیں بناتے یا وکٹیں حاصل نہیں کرتے تو آپ بہت تیزی سے زوال پذیر ہو جاتے ہیں۔ لیکن مجھے یقینی طور پر جمعہ کو کینٹ بمقابلہ سمرسیٹ میچ سے محروم ہونے کا افسوس نہیں ہوگا۔
چونکہ جونی بیئرسٹو اور بین فوکس انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے لیے وکٹ کیپر کی دوڑ میں شامل ہیں، لہذا انہیں واپسی کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔
تین ٹیسٹ میچ کھیلنے والے بلنگز نے کہا کہ کرکٹ اتنی زیادہ ہے کہ متعدد فارمیٹس میں کھیلنے والے کھلاڑیوں کے لیے اسے جاری رکھنا مشکل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر مجھے لگتا کہ مجھے انگلینڈ کی جانب سے دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملے گا تو شاید میرا فیصلہ مختلف ہوتا۔ لیکن کچھ اور قربان کرنا پڑتا۔