الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لئے ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت کر دی۔
آئندہ عام انتخابات سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آ گئی، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی منظوری کے بعد ای سی پی نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ابتدائی حلقوں کی اشاعت کر دی۔
حلقہ بندیوں پر تجاویز اور اعتراضات جمعرات سے 27 اکتوبر تک دائر ہوسکیں گے جبکہ الیکشن کمیشن اعتراضات کو 28 اکتوبر سے 26 نومبر تک نمٹائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو ہوگی۔
اعتراضات دائر کرنے کیلئے متعلقہ حلقے کا ووٹر ہونا ضروری ہے، ضلع کے نقشہ جات الیکشن کمیشن سے ضروری قیمت ادا کر کے لئے جا سکتے ہیں، بذریعہ کوریئر ڈاک اور فیکس اعتراضات قابل قبول نہیں ہوں گے، الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 12 کے تحت اعتراضات جمع کروانے ہوں گے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں ملک بھر میں عام انتخابات کا پہلے ہی اعلان کرچکا ہے۔
الکیشن کمیشن کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا، آبادی کے تناسب سے حلقہ بندیاں کی گئی ہیں۔
قومی اسمبلی کی 266 اور پنجاب اسمبلی کی 297 نشستوں کی حلقہ بندیاں کی گئیں۔
ای سی پی کے مطابق سندھ کی 130 ، بلوچستان کی 51 اور خیبرپختونخوا کی 115 نشستیں شامل کی گئی ہیں جبکہ قومی اسمبلی کا پہلا حلقہ این اے 1 چترال اور آخری این اے 266 قلعہ عبداللہ و چمن ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کا پہلا حلقہ پی پی 1اٹک اور آخری حلقہ پی پی 297 راجن پور ہوگا۔
سندھ اسمبلی کا پہلا حلقہ پی ایس 1جیکب آباد اور آخری حلقہ پی ایس 130 وسطیٰ کراچی ہوگا، خیبر پختونخوا کا پہلا حلقہ پی کے 1 چترال اور آخری حلقہ پی کے 115 ڈیرہ اسماعیل خان ہوگا جبکہ بلوچستان کا پہلا حلقہ پی بی 1 شیرانی وژوب اور آخری حلقہ پی بی 51چمن ہوگا۔