پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔ بھارتی میڈیا حکومتی سطح پر کسی بھی دہشتگردی کے واقعے کا الزام منٹوں میں بغیر کسی ثبوت، تحقیق یا تصدیق کے پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔
بوکھلاہٹ کے شکار بھارتی میڈیا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کی خفیہ ایجنسی پر لگادیا۔ کینیڈا کی جانب سے ہردیپ سنگھ کے قتل پر بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تصدیق پہلے ہی عالمی سطح پر عیاں ہوچکی ہے۔
بھارت کی انسانیت سوز پالیسیوں، ہمسایوں کیخلاف جعلی نیٹ ورک کا ڈھٹائی سے استعمال، خطے نہیں بلکہ عالمی امن کیلئے بھی بدترین خطرہ ہے، بھارت کی مودی سرکار کے ہاتھوں دنیا بھر میں رسوائی ہو رہی ہے، مودی سرکار نے بھارت کو تو یرغمال بنا ہی رکھا ہے، رہی سہی کسر بھارتی میڈیا نکال دیتا ہے۔
ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی عالمی تصدیق کے بعد بھارت کا پاکستانی ایجنسی پر الزام لگانا مضحکہ خیز ہے۔
واضح رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کر کینیڈا میں جون 2023ء میں قتل کردیا گیا تھا، وہ خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنماؤں میں سے تھے۔
حال ہی میں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی را پر لگایا تھا، کینیڈین حکام کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد بھی موجود ہیں، کینیڈین حکومت نے اس معاملے پر را کے سربراہ کو کینیڈا بدر کردیا تھا۔
بھارت نے کینیڈین وزیراعظم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جواب میں کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
کینیڈا نے یہ بھی الزام لگایا تھاکہ بھارت ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں تعاون نہیں کررہا، جس پر امریکا اور برطانیہ سمیت عالمی برادری نے بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ کینیڈا سے تحقیقات میں تعاون کرے۔
شدید عالمی دباؤ کے بعد ہندو انتہاء پسند مودی سرکار نے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنماء ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں تعاون پر آمادگی ظاہر کردی۔
نیویارک میں بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر نے کہا کہ کوئی حکومت انہیں ہردیپ سنگھ نجر قتل کے حوالے سے ٹھوس چیز فراہم کرے تو وہ یقینی طور پر اس کا جائزہ لیں گے۔
خیال رہے کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر الزام عائد کیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے۔